• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران ڈبل گیم کررہے ہیں، حکومت 4 مطالبات پر بات کرے، جمہوریت بچائیں گے، خورشیدشاہ

سکھر (بیورو رپورٹ‘ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اس وقت میاں محمد نواز شریف کا عمران خان سے بڑا سپورٹر کوئی اور نہیں ہے، کپتان کی غلط پالیسیوں سےنواز شریف اور مضبوط ہورہے ہیں،اگر2نومبر نیچے اوپر ہوگیا تو پھر اس کا ذمہ دار کون ہوگا‘عمران خان ڈبل گیم کررہے ہیں‘ان کا ساراکھیل ڈگڈگی والاہے‘عمران خان کی بڑی کوشش ہے کہ وہ گرفتارہوجائیں تاکہ کام بھی بن جائے اورمسئلہ بھی حل ہوجائے‘حکومت 4مطالبات پر بات کرے توجمہوریت بچانے کو تیارہیں‘پیپلزپارٹی ڈبل گیم نہیں کرتی، ہم سیدھی گیم کھیلتے ہیں‘ہم نے جیلیں ‘ پھانسیاں دیکھیں‘ ابھی تو لوگوں نے تھپڑ بھی نہیں کھایا‘ ملکی حالات دیکھ کرخوف آرہاہے‘لگتاہے حکومت 2018ء تک نہیں چل پائے گی‘اب ایسا نہیں ہوگا کہ آؤ جی ہمارے لئے کچھ کرو‘ اب ہم نہیں کریں گے‘ حکومت کو صرف 2نومبرکے مشکل وقت کیلئے اپنا کندھا پیش کریں گے نہ پل بننے کوتیارہیں‘ہم جمہوری لوگ ہیں سیاست کو سمجھتے ہیں‘ ہم وہ نہیں ہیں کہ 14اگست گزر گیا پھر منہ موڑ لیا‘ن لیگ پر جب برا وقت آتا ہے تو وہ گلے لگاتی ہے اور جب وقت گزرجاتا ہے تو گلا پکڑ لیتی ہے‘ 2014میں موجودہ حکومت پر جب برا وقت آیا تو میں نے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لئے اتنی بڑی بات کی، آخر مجھ پر الزام کیا لگایا، دوستانہ اپوزیشن اور حکومت سے فائدے لینے کا ‘میں پاناما لیکس والا نہیں ہوں میں نے اپنے ہاتھوں سے محنت کی ہے، میرے اکاؤنٹس ، میری جائیداد سب سامنے ہے‘ جب میں فل سوٹ پہنتا تھا لوگ چڈی میں گھومتے تھے۔وہ اتوارکو سکھرمیں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے‘ان کا کہناتھاکہ  پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے نواز شریف کو جو چارنکات پیش کئے اگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو پھر 27دسمبر سے پیپلزپارٹی بھی لانگ مارچ شروع کرے گی‘ جو حالات چل رہے ہیں مجھے تھوڑا سا خوف آرہا ہے‘جب ملک میں حالات بگڑ جائیں گے ، ہاتھ سے نکل جائیں گے ، افرا تفری پھیل جائے گی‘ لوگ آپس میں دست گریباں ہوں گے تو ایسے میں خوف ہی ہوتا ہے ‘بال اب حکومت کے کورٹ میں ہے‘ حکومت کیا کرنا چاہتی ہے ‘کس طریقے سے اس مسئلے کو حل کر سکتی ہے‘انہوں نے کہاکہ خواجہ سعد رفیق سے اس وقت رابطہ ہوا جب میں اسلام آباد میں تھا‘انہوں نے کہا کہ ہم ملنا چاہتے ہیں کہ تو میں نے کہا مل لیں، ملاقات میں کوئی حرج نہیں ہے‘بے روزگاری نے تباہی مچائی ہوئی ہے، لوڈشیڈنگ سب کے سامنے ہے، میں تو بے روزگار نوجوانوں کو مجبور ہو کر یہ کہہ رہا ہوں کہ بھائی آپ حلیم کی چاول کی دیگ لگا لو روزگار کرو،یہ حکومت تمہیں روزگار نہیں دے گی، یہ تو روزگار چھینتی ہے۔دریں اثناءپیپلز پارٹی کے سینیٹرسعیدغنی نے عمران خان کوخودکش بمبار قرار دیتے ہویئے کہا ہے کہ عمران خان کے مطالبات جائز لیکن طریقہ کار غلط ہے‘دھرنازیادہ دن نہیں چلے گا‘پیپلز پارٹی حکومت کی حامی نہیں مگر آنکھیں بند کر کے عمران کا ساتھ نہیں دے سکتے‘عمران خان میں سیاسی پختگی نہیں، پیپلز پارٹی کسی غیرجمہوری اقدام کی حمایت نہیں کرے گی‘نواز شریف چیئرمین پیپلز پارٹی کے چار مطالبات پورے کر دیں تو پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل جائیگی۔اتوار کو اسلام آباد میں پارٹی کے میڈیا آفس میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ عمران خان خودکش بمبار بنے ہوئے ہیں‘وہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اگر جمہوریت کو کو ئی نقصان ہواتو وہ ذمے دار نہیں ہیں‘پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جہادی تنظیموں کے سپورٹر رہے ہیں‘ نواز شریف دھاندلی زدہ وزیراعظم تھے‘ ان کو کلین چِٹ مل گئی‘عمران خان چاہتے ہیں کہ وہ جو فیصلہ کریں تمام اپوزیشن جماعتیں ان کے پیچھے ہوں‘عمران خان یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صرف پی ٹی آئی واحد سیاسی پارٹی ہے جو اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے‘پی ٹی آئی کے دھرنے سے اگر وزیراعظم نہیں جاتے تو ان کے پاس آئندہ کے لئے کچھ نہیں ہوگا‘عمران خان کی گرفتاری سے حکومت کو ہی نقصان ہوگا کیونکہ عمران خان خودکش بمبار بنے ہوئے ہیں‘اسلام آباد میں دھرنا چند دنوں سے زیادہ نہیں چل سکے گا۔
تازہ ترین