• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویزخٹک کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور عدالت جانے کا فیصلہ

 پشاور( نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ممکنہ طور پر صوبائی اسمبلی توڑنے کا راستہ روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرکے کسی بھی غیر آئینی اقدام عدالت میں چیلنج کرنے اور وزیر اعلیٰ کی نااہلی کیلئے تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کرتے ہوئے حکومتی ممبران اور اتحادی جماعتوں کیساتھ رابطے شروع کردئیے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا نے انکشاف کیا ہے کہ ایسی کسی بھی صورت حال کے سدباب کیلئے تحریک انصاف کے متعدداراکین کیساتھ ان کی ملاقات ہوئی، صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان سے خیر کی امید نہیں اسلئے اپوزیشن اسمبلی بچانے کیلئے ہر آئینی راستہ اپنائے گی جبکہ اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار بابک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت ناکام ہوچکی ہے اسلئے راہ فرار اختیار کرکے سیاسی شہید بننے کی کوشش کررہی ہے ، پاکستان تحریک انصاف نے 2نومبر کو اسلام آباد بند کرنے اور وزیراعظم کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے چنانچہ ملک اور صوبہ کے سیاسی حلقوں کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تحریک انصاف وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے قومی اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی سے استعفے دے گی اگرچہ تحریک انصاف کے کسی رہنما کی جانب سے ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے تاہم صوبہ کی اپوزیشن جماعتوں نے اس پر ضرور احتجاج اورپریس کانفرنس کے دوران خدشات کا اظہار کیا ہے ، دوسری جانب صوبہ کی اپوزیشن جماعتوں نے ایسی کسی بھی صورت حال سے نمٹنے اور اسمبلی کی تحلیل کا راستہ روکنے کیلئے اپنی حکمت عملی تیار کرلی ہے جس کے تحت اسمبلی کو بچانے کیلئے نہ صرف وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی بلکہ صوبائی حکومت کا کوئی بھی غیر آئینی اقدام عدالت میں بھی چیلنج کیا جائیگا اس کے علاوہ تحریک انصاف کے اراکین اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کیساتھ رابطے کرکے انہیں استعفے نہ دینے پر آمادہ کیا جائیگا، اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ اپوزیشن نے اپنی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے اور صوبائی حکومت کو کوئی غیرجمہوری اقدام اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت میاں نواز شریف کی مرہون منت ہے اگروزیر اعظم اجازت دے تو 8دنوں میں تحریک انصاف کی حکومت گراسکتے ہیں، انہوں نے انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے ارکان ان کیساتھ ہیں بلکہ انہوں نے دو روز قبل پشاور سے باہر کسی مقام پر تحریک انصاف کے ممبران کیساتھ ملاقات کی ہے اور انہیں آمادہ کیا ہے کہ اگر تحریک انصاف استعفوں کا فیصلہ کرے گی تو ایک تہائی ممبران بھی مستعفی نہیں ہوں گے ، اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان نے ’’ جنگ ‘‘ کو بتایاکہ فی الوقت ایسا نہیں لگتا کہ صوبائی اسمبلی تحلیل کردی جائے گی تاہم عمران خان سے کسی خیر کی امید نہیں اگر ایسا ہوتا ہے تو اپوزیشن ہر قیمت پر اسمبلی بچائے گی اور اس مقصد کیلئے نہ صرف عدالت سے رجوع کیا جائیگا بلکہ وزیر اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا آپشن بھی استعمال کیا جائیگا۔ اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار بابک نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ تحریک انصاف حکومت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے اب راہ فرار اختیار کرکے سیاسی شہید بننے کی کوشش کررہی ہے تاہم تحریک انصاف کو بھاگنے کا موقع نہیں دیا جائیگا، انہوں نے کہاکہ صوبائی اسمبلی کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اگر تحریک انصاف حکومت چلانے کی اہل نہیں تو استعفیٰ دینے کی بجائے حکومت چھوڑ دے۔
تازہ ترین