• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے ایف بی آر سے پاناما لیکس کی رپورٹ 27اکتوبر کو طلب کرلی

اسلام آباد (حنیف خالد) ایف بی آر نے پاناما لیکس وغیرہ میں ملوث 340طاقتور شخصیات کے کوائف حاصل کرکے نوٹس جاری کر دیئے ہیں اور انہیں دو ہفتے میں تفصیلی جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایف بی آر کو پانامہ لیکس کیسوں کی رپورٹ 27 اکتوبر تک پیش کرنیکی ہدایت کی ہے جس پر ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے دن رات کام شروع کر دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک، کمرشل بینکوں، بینک لاکرز، منی لانڈرنگ کرنے والے منی چینجرز کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ ان 340طاقتور شخصیات میں عمران خان، جہانگیر ترین کے صاحبزادے، تحریک انصاف کے علیم خان، مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی، وزیراعظم کے دونوں صاحبزادگان حسن نواز، حسین نواز وغیرہ شامل ہیں۔ ایف بی آر نے سپریم کورٹ سے پانامہ لیکس کی سماعت کی درخواستوں اور متعلقہ مواد حاصل کرنے کیلئے ہفتے کو اپنے ایڈووکیٹ کو بھجوایا‘ سپریم کورٹ نے ان کو پیر یا منگل کو نقول دینے کی یقین دہانی کرائی ہے جو کم و بیش 20ہزار صفحات پر محیط بتائی گئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ان لینڈ ریونیو انوسٹی گیشن انٹیلی جنس خواجہ تنویر احمد نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے خصوصی معاون ہارون اختر خان، چیئرمین ایف بی آر نثار محمد کی ہدایات پر 340 جن بااثر پاکستانی شخصیات کو نوٹس بھجوائے ان میں سے 130کے جواب ڈائریکٹریٹ جنرل کو مل گئے ہیں۔
تازہ ترین