• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمرانوں نے عام نسلیں تباہ کر دیں اپنی نسلوں کی بہتری کا انتظام کردیا ،حسن نثار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کیس قابل سماعت قرار دیدیا گیا تو  دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا،سیاسی حکمرانوں کے نہ ہونے سے اربوں روپے کی ماہانہ بچت ہوگی،   حکمرانوں نے ہماری نسلوں کو تباہ کر کے اپنی آئندہ نسلوں کیلئے بھی انتظام کردیا ہے، ایوب خان کے دس سال سے بہتر سال اس ملک کو نصیب نہیں ہوئے، اس ملک میں سیاست بند ہونی چاہئے، قیادت کا کام آبدیدہ ہونا نہیں ہوتا یہ تو فلموں میں اداکاروں کا کام ہوتا ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”میرے مطابق“ میں میزبان شجیعہ نیازی سے گفتگو کررہے تھے۔ میزبان شجیعہ نیازی نے بتایا کہ حسن نثار کے پچھلے ہفتے پوچھے گئے سوال اگر ایک ماہ کیلئے کوئی سیاسی حکومت نہ ہو تو کیا ہوگا؟کے جواب میں 77فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ اگر ایک ماہ کیلئے سیاسی حکومت نہ ہو تو حالات بہتر ہوجائیں گے، 15.6فیصد نے کہا ہے کوئی فرق نہیں پڑے گا جبکہ 7.4فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ حالات خراب ہوں گے۔حسن نثار نے کہا کہ جن لوگوں نے سوال کے جواب میں کوئی فرق نہیں پڑے گا میں اس سے اتفاق نہیں کرتا ہوں، سیاسی حکمرانوں کے نہ ہونے سے اربوں روپے کی بچت ہوگی، صرف ایک خاندان کے گھر کے گرد چار دیواری لگانے میں غریب عوام کے 75کروڑ روپے خرچ کیے گئے، ان کی سکیورٹی عوام کو ایک ارب روپے سالانہ میں پڑتی ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ سیاسی حکمرانوں کو جبری رخصت پر بھیجنے سے مراد میری ملک میں مارشل لاء کا نفاذ نہیں ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے دو دہائی سے زیادہ حکومت کی لیکن عوام کو کچھ نہیں ملا، انہوں نے ہماری نسلوں کو تباہ کر کے اپنی آئندہ نسلوں کیلئے بھی انتظام کردیا ہے، ایوب خان کے دس سالوں سے بہتر سال اس ملک کو نصیب نہیں ہوئے، یہ وہ وقت تھا جس میں سیاستدانوں پر ایبڈو لگا تھا، اس ملک میں سیاست بند ہونی چاہئے۔حسن نثارکا کہناتھا کہ اگر میں وزیراعظم کی جگہ ہوتا تو اپنی قوم سے معافی مانگ لیتا کیونکہ مجھے اپنی قوم کی عالی ظرفی پر بھروسا ہوتا، ملک کے سربراہ سے بھی غلطی ہوسکتی ہے۔وزیراعظم کے غریبوں کے ذکر پر آبدیدہ ہونے پر حسن نثار کا کہنا تھا کہ قیادت کا کام نہیں ہوتا کہ آبدیدہ ہوجائیں یہ تو فلموں میں شہنشاہ جذبات اداکاروں کا کام ہوتا ہے،ایک دفعہ حضرت علیؓ کہیں سے گزر رہے تھے وہاں کوئی آدمی جانور ذبح کررہا تھا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے، حضرت علیؓ کے ساتھیوں نے انہیں یہ منظر دکھایا تو حضرت علی نے کہا کہ اس شخص کی آنکھیں نہیں ہاتھ دیکھو وہ کیا کررہے ہیں، یعنی اگر کوئی عوام کی گردن پر چھری پھیر رہا ہو لیکن اس کی آنکھوں میں آنسو ہوں تو کیا ہم اس کی ستائش کریں گے۔ پاناما لیکس پر تجزیہ کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ پاناما لیکس کے ساتھ اصغر خان کیس والا سلوک نہیں ہوسکتا ہے، اگر یہ کیس قابل سماعت قرار دیدیا گیا تو پنڈورا باکس کھل جائے گا اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
تازہ ترین