• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی فیصلہ علاقائی امن و سلامتی کو متاثر کرے گا ...خصوصی مراسلہ…ایم طفیل

SMS: #KMC (space) message & send to 8001
بھارتی حکام کے رویوںنے پاکستان کی طرف سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو افہام و تفہیم اور دو طرفہ بنیادپر مفادات کے تحفظ کو فروغ دینے کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور حال ہی میں بھارت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سرحد مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ مفاہمانہ کردار کی نفی کرتا ہے اور اس سے دو طرفہ تعلقات اور پورے خطے کی سیاست پر ناخوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔ اس حوالے سے چین کی طرف سے بھی بھارت کے اس فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی حکمراںاس حقیقت کو بھی فراموش کر گئے ہیں کہ یہ فیصلہ نہ صرف دو طرفہ تعلقات بلکہ پورے خطے کی معیشت اور تعلقات پرمنفی اثرات مرتب کرے گا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کے اس ناگوار اور ناپسندیدہ فیصلے کا پس منظر کیا ہے اور وہ اس فیصلے سے کیا توقعات وابستہ کئے ہوئے ہے، وہ خطے میں امن و سلامتی کے جو دعوے کررہا ہے ان پر اس فیصلے کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اور بھارتی دعوئوں پر خطے کے عوام کا اعتماد کس حد تک متزلزل ہو کر رہ جائیگا ۔بھارت کی طرف سے اس فیصلے کے جواز میں اوڑی پر پاکستانی حملے کی جو الزام تراشی کی گئی اس کی کہاں تک تحقیقات کی گئی اور حقائق کو پس پشت ڈال کر پاکستان کو محض مورد الزام ٹھہرانے سے جو توقعات وابستہ کی گئیں وہ حقائق کے منافی ہیں ۔ایک طرف بھارت کی طرف سے یہ بے بنیاد الزام تراشی سامنے آئی ہے تو دوسری طرف کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کا عمل بدستور نہ صرف جاری ہے بلکہ اس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے یہاں تک کہ بھارتی فوج نے کشمیری عوام کو محرم الحرام کے تقدس و احترام کو نظر انداز کرتے ہوئے جلوس نکالنےسے بھی روک دیا اور کشمیری عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ عوام ایک اہم مذہبی تقریب منانے کے لئے گھروں سے باہر نہ نکل سکے۔بھارت کی طرف سے خطے میں کشیدگی پیدا کرنے اور پاکستان کے خلاف محاذ آرائی کا عمل تیز کرنے کے نتیجے میں پہلے مرحلے ہی میں پاک بھارت تجارتی تعلقات متاثر ہوئے ہیں اور ان کا نقصان بھی اس کو اٹھانا پڑا ہے۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کی کپاس کی تجارت میں بھارت کو 822ملین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے پاکستان کپاس درآمد کرنے والے خطے کے بڑے ممالک میں شامل ہے اور بھارت کی کپاس کا تیسرا بڑا خریدار ہے۔ پاکستان بھارت سے 2.5 ملین کپاس کی گانٹھیں خرید کر عالمی مارکیٹ میں بھارتی کپاس کی قیمتوںمیں اضافے کا سبب بنتا ہے اور اس لئے تجارت اور قیمت میں اضافہ کرتا ہے بھارت کا یہ اقدام خود اس کی معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ بھارتی تاجروں کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے پاکستان پر معاشی اورسیاسی دبائو بڑھانے کے لئے جو اقدام کیا ہے اس کا نقصان بھارت اور پاکستان دونوں کو ہوگا۔عوامی جمہوریہ چین نے بھارتی فیصلے کے حوالے سے جن خدشات کا اظہار کیا ہے ان کا تعلق صرف پاکستان سے ہی نہیں بلکہ چین اور بھارت سے بھی ہے گویا پورا بھارت فیصلے کی زد میں آئیگا اور بھارت کو اس کا کتنا فائدہ پہنچا ہے اور وہ فائدہ اٹھانے کے لئے کیا طرز عمل اختیار کرتا ہے اس کا تعلق علاقے کی امن و سلامتی سے ہے اور بھارتی فیصلے سے جو بھی صورتحال پیدا ہوگی اس کی ذمہ داری بھی بھارت پر ہوگی۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارتی عوام بھارتی وزیراعظم کے فیصلے کو علاقائی اور ملکی مفاد کے لئے مسترد کردیں بصورت دیگر حالات و واقعات کی سنگینی حالات کو مزید ابتر بنا دے گی۔

.
تازہ ترین