• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علم ایک ہتھیار ہے اس کے چلانے کا ہنر صرف استاد کو ہی ہوتا ہے، ڈاکٹر صدیق کلہوڑو

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) جامعہ سندھ جام شورو کے ڈاکٹر ایم اے قاضی انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری، جامعہ سندھ کے آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائیزیشن (ORIC) اور ہایئر ایجوکیشن کمیشن، اسلام آباد کے تعاون سے ہائی ٹیک ریسرچ لیبارٹری میں 2 فیزوں پر مبنی ”ٹیچنگ اسکلز ان کیمسٹری/ کیمیکل سائنسز“ کے موضوع پر پانچ روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ ورکشاپ کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ معلومات ایک ہتھیار ہے جس کو صحیح طریقے سے استعمال کرنے کا ہنر صرف استاد کو ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سیمینارز اور ورکشاپس طلباءکو فوری تربیت دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہایئر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق جامعہ سندھ میں جو بھی پروگرام یا ورکشاپ منعقد ہونگے، اس کی نگرانی ORIC کرے گی۔ انہوں نے تمام شعبوں کے ڈائریکٹرز کو ہدایت کی جو بھی پروگرام ہو اس میں ORIC کا ذکر بھی کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ میں شریک طلباءکو ورکشاپ کے مطابق نوٹس مہیا کیے جائیں تاکہ ان کو پڑھائی میں مزید آسانی ہو اور ورکشاپ میں ایسی زبان کا استعمال کیا جائے، جس کو طلباءاچھی طرح سمجھ سکیں۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے امید ظاہر کی کہ ورکشاپ طلباءکی تربیت میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سینٹر آف ایکسیلنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہاب الدین میمن نے کہا کہ ورکشاپ منعقد کروانے کا مقصد طلباءمیں موجود معلومات اور قابلیت کو پیشہ ورانہ انداز میں بڑھانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیمسٹری زندگی کے ہر شعبے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور کیمیا دان ہی معلومات کو صحیح طریقے سے استعمال کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ورکشاپس نا صرف ہم کو مفید معلومات فراہم کرتے ہیں، بلکہ ایسے تربیتی ورکشاپس ہمیں مل جل کر کام کرنے کی بھی ترغیب دیتے ہیں۔ ORICکے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ نے کہا کہ ORIC کا مقصد جامعہ کے تحقیقی پروگرام کو بہتر بنانے اور جامعہ کے تعلیمی، سماجی و اقتصادی ترجیحات کو عوام اور صنعتی و سماجی حلقوں تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا ORIC بھی تحقیق کے معیار کو دنیا کی دیگر جامعات کے تحقیقی معیار سے مقابلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ میں ہونے تربیتی پروگرام بھی ORIC کی جانب سے منعقد کروائے جاتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر غلام قادر خاصخیلی نے کہا کہ ہر شعبے میں کیمسٹری کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور کیمیائی صنعتوں میں بھی کیمسٹری ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔ ڈاکٹر خاصخیلی نے کہا کہ کئی صنعتوں میں ہماری جامعہ کے اسکالرز اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایسے ورکشاپس سے اسکالرز اور طلباءکو ٹیکنیکل چیزیں سمجھنے میں مدد ملتی ہے، جس سے وہ اپنی سیکھنے والے دائرے کو وسعت دینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ تقریب میں کورس کو آرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالجبار لغاری نے ورکشاپ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر مہمانوں کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پہنائے گئے۔ اس تربیتی ورکشاپ میں جامعہ سندھ کے 30 سے زائد اساتذہ و پی ایچ ڈی اسکالرز کو تربیت دی جائے گی۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر عرفانہ بیگم ملاح اور پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ مستوئی کے علاوہ اساتذہ و طلباءنے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تازہ ترین