• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شبی فاروقی نے فلمی گیتوں میں بھی شعریت کو مجروح نہیں ہونے دیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف شاعر ، محقق اور ادارہ یادگار غالب کے صدر ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہا ہے کہ پاکستانی قلمکاروں نے بیرون ممالک میں بھی ادبی روایات کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’غالب لائبریری‘‘ ناظم آباد میں ادارہ یادگار غالب اور بزم رئیس فروغ کے اشتراک سے امریکا میں پاکستان کے معروف شاعر اور گیت نگار شبی فاروقی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب پذیرائی کے موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں کیا جس کی نظامت حنیف عابد نے کی۔ دیگر مقررین میں پروفیسر ہارون رشید، پروفیسر اشتیاق طالب، ڈاکٹر رئوف پاریکھ، ڈاکٹر تنظیم الفردوس، ڈاکٹر آفتاب مضطر اور طارق رئیس فروغ شامل تھے۔ دونوں اداروں کی جانب سے شبی فاروقی کی خدمت میں یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔ ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہاکہ شبی فاروقی، جب تک یہاں رہے ، بڑھ چڑھ کر ادبی سرگرمیوں میں حصہ لیا وہاں جا کر بھی ان کا ادبی سفر رکا نہیں۔ ان کی شاعری زندگی سے بھرپورہے۔ انہوں نے لاتعداد فلمی گیت لکھے لیکن ان میں بھی شعریت کومجروح نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہاکہ شبی فاروقی عرصہ دراز سے شاعری کر رہے ہیں لیکن اب تک ان کا کوئی مجموعہ کلام شائع نہیں ہوا۔ میری ان سے درخواست ہے کہ اب وہ یہ کام کر گزریں، پروفیسر ہارون رشید نے کہاکہ ایک زمانے تک کراچی میں شبی فاروقی کا سکہ چلتا تھا ادبی اور شعری محفلوں میں ان کی شرکت لازمی تھی، وہ بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں لیکن گیت نگاری بھی ا ن کی ایک پہچان ہے، میں ان اداروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے شبی فاروقی کے اعزاز میں اس پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ پروفیسر اشتیاق طالب نے کہا کہ شبی فاروقی سے میری طویل رفاقت رہی ہے میں ان کی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر گفتگو کر سکتا ہوں لیکن وقت کی تنگی کے باعث ایسا نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ شبی فاروقی کی شاعری میں روح عصر دیکھی جا سکتی ہے، ان کے فلمی گیت بھی ادبی آہنگ رکھتے ہیں اس موقع پر صاحب اعزاز، شبی فاروقی نے گفتگو بھی کی اور اپنی غزلیں اور گیت بھی سنائے اور سامعین سے بھرپور داد حاصل کی۔
تازہ ترین