• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیزوفرینیا کے ملزم کی پھانسی پر نظر ثانی کی جائے ، ماہرین نفسیات

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ماہرین امراض نفسیات نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ شیزوفرینیا کے مریض ملزم امداد کی پھانسی کی سزا پر نظر ثانی کی جائے کیونکہ مذکورہ بیماری کے زیر اثر افراد ذہنی توازن کھوبیٹھتے ہیں، سنگین نو عیت کی  بیماری میں انسان  ذہن پر قابو نہیں رکھ پاتا ، کوئی بھی سنگین اقدام اٹھاسکتا ہے، پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناح اسپتال کے شعبہ طب نفسیات اور علوم رویہ جات کے سربراہ ڈاکٹر اقبال آفریدی،ہمدرد یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر ماجد علی عابدی، ڈاوٗ میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کےشعبہ نفسیات کے سربراہ اور چیئرمین نیوروفزئیائٹری پروفیسر ڈاکٹر رضا الرحمن و دیگر کے ہمراہ  کہا کہ ہم   سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی ،وزیر اعظم پاکستان نواز شریف و دیگر سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ پھانسی کی سزا پانے والے امداد منظور کے حوالے سے فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ شیزوفرینیا ایک سنگین نوعیت کی بیماری ہے جس میں انسان اپنے ذہن پر قابو نہیں رکھ پاتا اور ایسے میں کوئی بھی سنگین اقدام اٹھاسکتا ہے ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس مرض  کا شکا ر لاکھوں افراد ہیں، یہ کہنا غلط ہے کہ یہ کوئی مرض نہیں ہے کیونکہ امریکا، برطانیہ اور ترقی یافتہ ممالک میں ڈاکٹروں کی ریسرچ  کے مطا بق یہ  ایک ایسا مرض ہے جو مریض کو سنگین اقدام اٹھانے پر مجبور کر دیتا ہے جس میں خودکشی کرنا اور دوسروں کو جانی نقصان پہنچانے جیسے اقدامات بھی ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ مذکورہ کیس پر نظر ثانی کی جائے اور ملزم کو مستند طبی بورڈکے سامنے پیش کیا جائے اور جدید تحقیقات کی روشنی میں ملزم کے بارے میں فیصلہ کیا جائے کیونکہ دنیا بھر میں شیزوفرینیا کے مریضوں کی سزاوں میں تخفیف کی جاتی ہے۔
تازہ ترین