• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیری صرف آزادی چاہتے ہیں، حریت رہنما کا بھارتی وفد کو جواب، مقبوضہ وادی میں احتجاج جاری، کٹھ پتلی وزیر کے گھر پر حملہ

سرینگر / نئی دہلی (نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج میں تیزی آئی جبکہ وزیر تعمیرات عبدالرحمان ویری کے گھر پر حملہ کیا گیا تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ لولاب میں بھارتی فورسز نے مبینہ جھڑپ میں ایک نامعلوم مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی نے بی جے پی رہنما یشونت سنہا کی سربراہی میں ملنے کیلئے آنے والے وفد پر واضح کیا کہ کشمیری صرف آزاد ی چاہتے ہیں ، آپ بھارتی حکومت کو بتادیں ۔ علاوہ ازیں قابض فورسز سے اسلحہ چھیننے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3؍ نوجوان گرفتار اور 4کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت پکڑ کر جیل بھیج دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کو دو ماہ کی اسیری کے بعد پیر کو رہا کیا گیا اور منگل کو بھارت کے سابق وزیرخارجہ اور بی جے پی کے رہنما یشونت سنہا کی قیادت میں ایک وفد ان کی رہائش گاہ پر پہنچا۔وفد سابق وائس ایئر مارشل کپل کاک، مذاکرات کار وجاہت حبیب اللہ، صحافی بھارت بھوشن اور ایک این جی او کی سربراہ سوشوبھا بھاروے شامل ہیں۔ یشونت سنہا نے دعوی کیا کہ یہ کوئی سرکاری وفد نہیں ہے، تاہم ان کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات کے بعد میرواعظ عمر فاروق نے بتایا ’اگر یہ حکومت کا بھی وفد ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ جاکر بھارتی حکومت کو بتا دیں کہ لوگ یہاں آزادی چاہتے ہیں اور اس مطالبے کے جواب میں حکومت نے ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔‘ منگل کی صبح اس وفد نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے ساتھ بھی ملاقات کی۔میرواعظ نے مذاکرات کے بعد پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا ’اُس وقت کل جماعتی وفد کا دورہ ایک مذاق تھا۔ یاسین ملک جیل میں تھے اور گیلانی صاحب گھر میں نظر بند تھے۔ مجھے بھی گھر میں ہی قید کیا گیا تھا۔ ہم مذاکرات کا یہ کھیل دیکھتے آئے ہیں۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پر تشدد احتجاج میں تیزی آئی ہے جہاں وزیر تعمیرات عبدالرحمان ویری کے گھر پر حملہ کیا گیا تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ لولاب میں بھارتی فورسز نے مبینہ جھڑپ میں ایک نامعلوم مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،قابض فورسز سے اسلحہ چھیننے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3نوجوان گرفتار اور4کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت پکڑ کر جیل بھیج دیا گیا،گاڑیاں جلانے کے 13واقعات میں 22افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔15گرفتاراور7روپوش ہو گئے ۔نئی دہلی میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اہتمام سے منعقدہ کانفرنس کے دوران کشمیری شرکاء نے وادی میں انٹرنیٹ معطلی پر احتجاج کیا جس دوران بھارت کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی روی شنکر پرساد کو اپنا خطاب ادھورا چھوڑ کر جانا پڑا۔احتجاجی شرکا کہہ رہے تھے کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈیجٹلائزیشن پروگرام ایک بھونڈا مذاق ہے کیونکہ وہاں تین ماہ سے انٹر نیٹ سہولت ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی سہولت کے بغیر ڈیجٹل سروس کیسے فراہم کی جاسکتی ہے۔وادی کے شرکاء کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے تھے جس میں پوری وادی میں کامن سروس مراکز کیلئے فرنچائز کھولنا مقصود تھا۔
تازہ ترین