• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا ہم سے تعاون کرے، افغان اور بھارتی ایجنسیاں دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہیں، پاکستان

اسلام آباد (نیوز ایجنسیز ) پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے امریکا کے سفیر ڈیوڈ ہیل سے کہا ہے کہ افغانستان اور بھارت کی خفیہ ایجنسیز پاکستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہیں ، دہشت گردوں کیخلاف امریکا ہم سے تعاون کرے ، کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنی قیادت سے مسلسل رابطے میں تھے، بھارت کی ’را‘ اور افغانستان کی این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ توڑا جائے ، افغانستان میں سیاسی مفاہمت علاقائی امن کیلئے ناگزیر ہے جبکہ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کوئٹہ کے پولیس سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی اور دہشت گردوں کیخلاف ہر ممکن تعاون کا اعادہ کیا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ سے اسلام آباد میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے ملاقات کی جس میں کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملے، دہشت گردی کے خلاف آپریشن اور سرحد پار سے حملوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بیان جاری بیان کے مطابق پاکستان نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے امریکا سے مدد طلب کی۔ بیان میں کہا گیا کہ مشیر قومی سلامتی سے ملاقات میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی امریکا کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی ہر ممکن مدد کا اعادہ کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے امریکی سفیر کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے ذریعے سیکورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے ’را‘ اور ’این ڈی ایس‘کی سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث افغان دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایجنسیاں، ان دہشت گردوں کو پاکستان میں آسان اہداف کو نشانہ بنانے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنی قیادت سے مسلسل رابطے میں تھے، جن کے خاتمے کے لیے پاکستان کو امریکا کی مدد کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کا پاکستان کے امن سے براہ راست تعلق ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے افغانستان میں سیاسی مفاہمت ناگزیر ہے۔
تازہ ترین