• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کاروبار کیلئے ماحول بہتر، عالمی بینک، بہتر کارکردگی دکھانے والے پہلے دس ملکوں میں شامل انڈیکس میں 4 درجے ترقی

اسلام آباد / کراچی (تنویز ہاشمی / منہاج الرب) عالمی بینک نے پاکستان میں معاشی ترقی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بہتر کارکردگی دکھانے والے پہلے دس ممالک میں شامل ہوگیا ہے ، پاکستان میں کاروبار کیلئے ماحول بہتر ہے ، پاکستان کاروباری انڈیکس میں 4؍ درجے ترقی کرکے 144ویں نمبر پر آگیا ، گزشتہ برس پاکستان کا 148واں نمبر تھا ، اس سال پاکستان کا اسکور 49.48؍ سے بہتر ہوکر 51.77؍ ہوگیا ہے ، جائیداد کی رجسٹریشن ، کریڈٹ کے حصول اور سرحدوں پر تجارتی نقل وحمل کی تین اصلاحات کی گئیں۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر لیگوئن پچاموتھونے کہا ہے کہ ماحول میں بہتری سے کاروباری افراد کو مزید سہولتیں میسر ہوں گی ، پاکستان کو روزگار کے زیادہ مواقع اور ترقی کے لئے اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔ ادھر بھارت نے اس انڈیکس میں صرف ایک درجے ترقی کی اور وہ 131ویں نمبر سے 130پر آگیا جبکہ بنگلہ دیش نے دو درجے بہتر ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سال 2017ءکے لیے دنیا کے ان پہلے دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کاروباری ماحول  تیزی سےبہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ ’ڈوانگ بزنس ، ایکول اوپرچیونٹی فار آل‘‘ کے مطابق دنیا کے 10؍ بہتر کارکردگی دکھانے والے ممالک میں پاکستان ، برونائی دارالسلام، قازقستان ، کینیا ، بیلاروس ، انڈونیشیا ، سربیا، جارجیا ، متحدہ عرب امارات اور بحرین شامل ہیں۔ پاکستان نے سازگار کاروباری ماحول کے لیے کافی زیادہ پیشرفت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ برس جائیداد کی رجسٹریشن ، کریڈٹ کے حصول اور سرحدوں پر تجارتی نقل وحمل کی تین اصلاحات کی ہیں اور یہ اصلاحات گزشتہ پورے عشرے میں ایک سال کے دوران کی جانیوالی اصلاحات میں سب سے زیادہ ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان سازگار کاروباری ماحول کے لحاظ سے دنیا میں 190؍ ممالک میں 144؍ نمبر پر آگیا ہے جو کہ گزشتہ برس 148نمبرتھا ، پاکستان کا اسکور اس سال 49.48؍ سے بہتر ہوکر 51.77؍ ہوگیا ہے ، ورلڈ بینک  کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں اراضی کے ریکارڈ اور ملکیت کی کمپوٹرائزیشن ہونے سے لینڈ انتظامیہ کے معیار میں بہتری آئی جس سے لاہور میں جائیداد کی منتقلی آسان ہوئی ہے ، اس سے لینڈ انتظامیہ پہلے کی نسبت زیادہ قابل اعتبار ہوا ہے، لاہور اور کراچی میں الیکٹرانک کسٹم کو اپ گریڈ کرنے سے کراس بارڈر تجارت سہل ہوئی ہے۔ اس سے برآمدکنندگان کا بارڈر ریگولیشن کے عمل میں زیادہ وقت صرف نہیں ہوتا جبکہ قرضداروں کو قانونی ضمانت کی فراہمی سےکریڈٹ معلومات تک رسائی میں بہتری آئی ہے ، جس کے باعث وہ اپنے اعداد وشمار کو خود چیک کر سکتے ہیں ،قرض لینے والوں کے لیےکریڈٹ بیورو کی تعداد دگنی کی گئی۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الیگوئن پچاموتھو کا کہنا ہے کہ کاروباری ماحول میں بہتری کاروباری افراد کو مزید سہولتیں میسر ہوں گی ، پاکستان کو روزگار کے زیادہ مواقع اور ترقی کے لیے اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، حالیہ پیشرفت کے باوجود پاکستان کو کاروباری افراد کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور دیگر مشکلات کو دور کرنا ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں  بھارت نے صرف ایک درجے ترقی کی اور وہ 131؍ ویں نمبر سے 130؍ نمبر پر آگیا جبکہ بنگلہ دیش دو درجے ترقی کرتے ہوئے 176؍ ویں نمبر پر آگیا ۔ رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ پہلے ، سنگاپور دوسرے ، ڈنمارک چوتھے اور برطانیہ ساتویں نمبر پر ہے ۔  
تازہ ترین