• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرآئینی تبدیلی کی مخالفت کریں گے، پاناما لیکس میں دھرنے والے بھی شامل ہیں، ایک خاندان کا احتساب منظور نہیں،اسفندیار

کوئٹہ(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کوئٹہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں باہر کے دشمنوں سے پہلے نمٹنا ہوگا اندر کےاختلافات سے تو ہم بعد میں بھی نمٹتے رہیں گے، خدانخواستہ ہم متحد ہونے میں ناکام ہوتے ہیں تو پھر اللہ ہی ہماری مدد کرے‘جب تک اندر سے مدد نہ ملے سانحہ کوئٹہ جیسے بڑے واقعات نہیں ہوسکتے‘بتایا جائے کیڈٹس کو دس دن کی چھٹی پر گھر بھیجا تو پانچ دن بعد کیوں بلالیا گیا‘اگرنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہوتا تو اس طرح کےواقعات نہ ہوتے‘اے این پی کسی بھی غیرآئینی تبدیلی کی مخالفت کریگی‘پانامالیکس میں دھرنے والے بھی شامل ہیں‘ایک خاندان کااحتساب منظورنہیں‘پاناما لیکس میں جن کے نام ہیں ان سب کو کٹہرے میں لایا جائے‘بتایاجائےکہ جہانگیر ترین کی اپنی آف شور کمپنیاں ہیں کہ نہیں،قانون ہے تو سب کےلئے ایک ہونا چاہئے‘ آئین کے مطابق جووزیراعظم ہوگا اس کو قبول کریں  گے ‘ سی پیک کے خلاف نہیںلیکن حکومت اور وزیراعظم اپنے وعدوں کی پاسداری کرناہوگی‘ اگر ہمیں  نظر انداز کیا گیاتو اعتراض اور احتجاج کریں گے‘نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں  ہورہا ‘ اگر عملدرآمد ہوتا سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات نہ ہوتے۔بدھ کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسفندیارولی نے کہا کہ سانحہ پولیس ٹریننگ کالج بہت درد ناک ہے، اس طرح کے واقعات کے ذمہ داروں کاتعین کیاجائے،آٹھ اگست اور 24اکتوبر کےواقعات میں نوجوان نسل کو نشانہ بنایاگیا‘ان کا کہنا تھا کہ غیر آئینی،غیرجمہوری طریقے سے تبدیلی آئی تواے این پی مخالفت کرے گی‘آئین کے مطابق جو بھی وزیراعظم ہوگا ہم قبول کریں گے‘سربراہ اے این پی اسفندیارولی خان نے کہا کہ ہم سی پیک کے مخالف نہیں،یہ اس خطے کےلئے گیم چینجرہے، وزیراعظم نے جو وعدے کئے انہیں پورا کیاجائے‘اسفندیارولی خان نے کہا کہ جس ڈگر پر قوم کھڑی ہے،اس وقت تمام سیاسی قوتوں کو ایک مٹھی ہوجاناچاہئے،ملکی سیاست میں فیصلے دماغ سے ہونےچاہئیں،جذبات سے نہیں، سانحہ کوئٹہ کی وجہ سے ہم نے کوئٹہ میں اپناجلسہ منسوخ کیا، یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک طرف جنازے اٹھائے جارہے ہوں اور ہم جلسہ کرتے اورزندہ باد مردہ باد کے نعرے لگاتے ۔ ایک سوال کے جواب میں سربراہ اے این پی نے کہا کہ پاناما لیکس میں جن کے نام ہیں ان سب کو کٹہرے میں لایاجائے،پاناما لیک کو بہانہ بناکر کسی ایک خاندان یاایک شخص کو نشانہ بنانامناسب نہیں‘بتایاجائےکہ جہانگیر ترین کی اپنی آف شور کمپنیاں ہیں کہ نہیں،قانون ہے تو سب کےلئے ایک ہوناچاہئے۔
تازہ ترین