• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پش اپس سول ملٹری مسئلہ نہیں،فٹنس کی بات ہے،نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کارنجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پش اپس سول ملٹری مسئلہ نہیں،یہ فٹنس کی بات ہے،ہم کون ہوتے ہیں اس طرح کے جشن کو روکنے والے۔وہ  جیو نیوزکے پروگرام " آپس کی بات "میں پش اپس پر پابندی اوربعد میں اس کی تردید کے حوالے سے میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ نجم سیٹھی نے مزید  کہا کہ کچھ عرحے سے انٹر پرووینشل کو آرڈینیشن پر پارلیمنٹ نیشنل اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی ، جس میں اسپورٹس بھی شامل ہے وہ پی سی بی کو طلب کر رہے تھے کہ ہمارے کچھ سوالوں کے جواب دیں ۔اس میں ہمارے چیف آپریٹنگ افسر اور ہم آج گئے تھے وہاں یہ سوالات ہوئے ، اس میں ایک سوال یہ بھی تھا کہ یہ جو کرکٹ ٹیم نے پش اپس کئے یہ کیا پیغام دینا چاہ رہے تھے ؟مجھے اس سوال سے یہ لگا کہ شاید یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آپ کرکٹرزکو ٹھیک ٹرین نہیں کرتے اور انھیں آرمی کیمپوں میں ٹریننگ کے لئے بھیجنا پڑتا ہے۔جس پر میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے،مصباح نے سنچری بنائی تھی،اسے ٹک ٹک کہا جاتا تھا تو اس نے چھکے مار کر دکھا دیا کہ وہ یہ بھی کرتا ہے،اس پر 42 سال عمر کا اعتراض تھا اس نے یہ بھی کر کے  دکھایا کہ میں سب سے زیادہ فٹ ہوں تو وہ یہ ثابت کر ریا تھا۔اس کے علاوہ مصباح نے ایک انٹرویں میں کہا کہ میں نے اپنے ٹرینر سے کہا تھا کہ اگر میں نے سنچری بنائی تو میں آپ کو سلیوٹ کروں گا۔پھر انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ جیتنے پر خوشی کا اظہار پش اپس لگا کر کیا گیا ۔اس سے قبل ہم نے 2011 اور 2013 میں بھی ٹیم کو ٹریننگ کے لئے آرمی کیمپوں میں بھیجا تھا اور اس بار ہم نے پہلے این سی اے میں ٹریننگ کیمپ کیا پھر ہم نے ایبٹ آباد میں ٹریننگ کیمپ کیا اس کے بعد ہم انھیں انگلینڈ لے گئے وہاں بھی ان کی ٹریننگ ہوئی اور یہ سب ایک پلاننگ کے تحت ہوا،یہاں بات ختم ہو گئی،اس کے بعد میرے خیال میں میڈیا نے اسے یہ کر دیا کہ ٹیم کو پش اپس سے روک دیا گیا،یہ پاگلوں والی بات ہے کہ روک دیا گیا،ہم کون ہوتے ہیں اس طرح کے جشن کو روکنے والے ، اس میں سول ملٹری کا مسئلہ نہیں، یہ فٹنس کی بات ہے اور نہ ایسا ہے کہ ہم انھیں ٹرین نہیں کر سکتے اور فوج ہی کر سکتی ہے،کرکٹرز کی ٹریننگ کو بڑھانے کے لئے اگر ان کو آرمی کیمپ بھیج دیا گیا تو بڑی اچھی بات ہے،اس میں کیا اعتراض ہو سکتا ہے اور آگے بھی یہ عمل جاری رہے گا اور ہم اس پر آرمی کی مدد کا شکریہ ادا کرتے ہیں،اس پر ہمارے پاس چار پانچ غیر ملکی کوچ ہیں جن کا کام ہی یہ ہے کہ وہ فٹنس مسائل پر کام کریں تو یہ بات تھی جو ختم ہو گئی لیکن میڈیا نے باہر آکر پتہ نہیں کیا بنا دیا۔پاکستانی سیاست میں عمران خان کی جانب سے شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر نجم سیٹھی نے کہا کہ اس طرح کے الزامات اب پاکستان میں لازم ہو گیا کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ کوئی عدالت کسی کو روکتی ہے اور خاص طور پر عمران خان کو کوئی عدالت ہاتھ لگا سکتی ہے ۔مجھ  پر ڈیڑھ سال پہلے 35 پنکچر کا الزام لگایا،ہم انھیں عدالت میں لے کر گئے تو 60 سے زیادہ دفعہ عدالت نے بلایا اور یہ آتے نہیں ہیں، پھر عدالت نے ان کے وکیل پر جرمانہ کر دیا کہ آپ آئیں تو سہی مگر یہ پھر بھی نہیں آتے ور پھر یہ ایک دن کہہ دیتے ہیں کہ میں نے ایسے ہی کہہ دیا تھا ، کوئی ان کو روکنے والا یا حساب لینے والا نہیں ہے ۔ عاصمہ جہانگیر کی گفتگو پر منیب فاروق نے نجم سیٹھی سے سوال کیا کہ کیا ہمارے ملک کی سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ سیاستدان جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے کاٹ رہے ہی؟ اس پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہر دس سال کے بعد یہی کرتے ہیں اور پھر دس سال سڑکوں پر مارے مارے پھر تے ہیں پھر شاخ بن جاتی ہے پھر چڑھ جاتے ہیں پھر کاٹتے ہیں پھر گر جاتے ہیں ۔معزز سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کے حوالے سے جو فیصلے آئے ہیں اس پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اس میں بڑی دلچسپ چیزیں باہر نکل رہی ہیں،میں سمجھتا ہوں دیر آئے درست آئے ،وہ دو ایشوز کو دیکھ رہے ہیں ایک یہ کہ اپوانٹمنٹس کس قسم کی ہورہی ہیں اور دوسرا یہ کہ لوگوں کو پیسے لے کر چھوڑ دیتے ہیں وہ واپس جاکر پھر دوبارہ چوری کرتے ہیں ، وہ اس کے اوپر وہ اعتراض کررہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ نیب کے چیئرمین کے پاس پاور ہیں کہ وہ جس کو چاہے ہائیر کرلیں اور جس کو چاہیں فارغ کردیں ، اسی سلسلے میں جو ڈائریکٹر جنرلز ہیں وہ مشر ف صاحب کے زمانے میں فوجی تھے اور وہ اٹھارہ ، سترہ گریڈ پر آئے تھے دو،تین سال کے لیے ان کو ترقی دے کر ڈی جی بنا دیا گیا وہ کس قانون کے تحت بنا یا گیا ہے ، یہ ساری چیزیں وہ دیکھ رہے ہیں کیونکہ اگر نیب نے کسی کو اکاؤنٹیبل کرنا ہے تو نیب کو کون کرے گا ؟یہ تو نہیں کہ وہاں کھلے کھاتے شروع ہوجائیں گے ۔
تازہ ترین