• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میونسپل اداروں سےتجاوزات کے خلاف آپریشن کا پلان طلب

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کوئی ایکشن نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ٹی ایم ایز کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی جائے۔ڈی سی او راولپنڈی نے ٹی ایم ایز سے تجاوزات کے خلاف آپریشن کا پلان بھی طلب کرلیا ہے تاکہ ان کو پولیس کی معاونت کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔اس بات کا فیصلہ بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی کی تجاوزات کے خلاف کارروائیوں کی مانیٹرنگ کی ہدایات کیلئے جائزہ اجلاس میں کیا گیا۔جس کی صدارت ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل نے کی اجلاس میں سی پی او اسرار عباسی،ایس ٹی او یوسف شاہد،ای ڈی او میونسپل سروسز چوہدری علی عمران،راول ٹائون،پوٹھوہار ٹائون کے حکام اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمرشل مارکیٹ،راجہ بازار سمیت دیگر علاقوں میں تجاوزات اور بے ہنگم پارکنگ کے خلاف کارروائی کی ہدایت جاری کی گئی۔اجلاس میں میونسپل اداروں نے پولیس معاونت نہ ملنے کی نشاندہی کی۔جس پر فیصلہ کیا گیا کہ تمام ادارے اپنا اپنا پلان حتمی شکل دے کر دیں تاکہ ان کو مستقل طور پر پولیس فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔اور ایک دن مقرر کیا جائے گا۔جس میں متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او خودبھی آپریشن میں موجود ہوگا۔اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ پارکنگ پلازہ راجہ بازار کے باہر روٹ والی سوزکیوں کے کھڑے ہونے پرپابندی ہوگی۔جس پر عملدرآمد ٹریفک پولیس یقینی بنائے گی۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے انوار ڈار ایڈووکیٹ کی انعام الرحیم ایڈووکیٹ کےذریعے دائر توہین عدالت کی درخواست پر شہر سے تجاوزات کے خاتمے،بے ہنگم پارکنگ اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی،سپیڈ بریکرز کو عالمی معیار کے مطابق بنانے سمیت دیگر احکامات جاری کئے تھے۔جبکہ ڈی سی او راولپنڈی کو ان تمام آپریشن کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔اور ہدایت کی گئی تھی کہ وہ باقاعدہ اجلاس کرکے میونسپل محکموں کی کارروائیوں کی رپورٹس لیا کریں۔اور عدالت عالیہ کو بھی آگاہ کریں۔جس پر اجلاس ہوا اور تمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ادھر عدالت عالیہ میں توہین عدالت کی درخواست دینے والے وکیل انوار ڈار کا کہنا ہےسرکاری کارروائیوں کے باوجود شہر میں بے ہنگم پارکنگ،غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔بلکہ غیر قاونی تعمیرات بڑھی ہیں۔اور شائد ہی کوئی گلی محلہ ایسا ہو جس میں بغیر نقشہ یا غیر قانونی تعمیرات جاری نہ ہوں اور متعلقہ میونسپل ادارے ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔بلکہ غیر قانونی کام کرنے والوں کو بچنے کے راستے بتائے جاتے ہیں۔ورنہ مری روڈ پر جاوید کالونی نالہ کے کنارے پر ہونے والی بھرائی،اسی نالے پر آگے جاکر قائم ہونے والے کباڑخانے اور مری روڈ پر پلازوں کی بھرمار نہ ہوئی ہوتی۔بالخصوص تیلی محلہ میں بننے والے پلازہ تو ایک مثال بن چکا ہے۔
تازہ ترین