• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آبادی کی 51فیصد خواتین کیلئے بریسٹ کینسر کا ہسپتال نہ ہونا ظلم ہے‘ ڈاکٹر روبینہ یاسمین

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) براعظم ایشیاء میں سب سے زیادہ 90ہزار پاکستانی خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہوتی ہیں اور مناسب علاج و آگاہی نہ ہونے کے باعث 40ہزار موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ پاکستان میں بریسٹ کینسر کے علاج کیلئے کوئی ایک ہسپتال بھی نہ ہونا ملکی آبادی کی 51فیصد خواتین کے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر روبینہ یاسمین نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے فاطمہ جناح ہال میں خواتین وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ تعلیم کی کمی، علاج معالجے کا فقدان اور جہالت اس مرض کے بڑھنے کی بڑی وجوہات ہیں‘ خواتین جب بھی اپنی چھاتی میں کوئی غیرمعمولی تبدیلی اور گلٹی نما چیز محسوس کریں تو فوری مستند لیڈی ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ اس جان لیوا مرض کی بروقت تشخیص اور علاج سے 90فیصد مریض صحت یاب ہو سکتے ہیں۔ تقریب میں عباس ویلفیئر ٹرسٹ کی فائونڈر مسز سرکار عباس ایڈووکیٹ، نیئر شبانہ کیانی ایڈووکیٹ اور حفظہ بخاری ایڈووکیٹ سمیت خواتین وکلاء کی بڑی تعداد شریک شریک تھی۔
تازہ ترین