• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم اےجناح روڈ، ملزمان نے شاپنگ سینٹر میں 23 دکانیں لوٹ لیں، تاجروں کا شدید احتجاج

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں تین سال سے جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کے باوجود لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے ،ایم اے جناح روڈ سمیت دیگر مارکیٹوں میں تالہ توڑ گروپ کی وارداتیں روکنے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہوگئے ،ملزمان 23دکانوں کے تالے توڑ کر 82لاکھ روپے نقد اور لاکھوں روپے مالیت کا سونا چوری کر کے با آسانی فرار ہو گئے ، آئی جی سندھ نے ایم اے جناح روڈ جامعہ سینٹر کی دکانوں میں مبینہ نقب زنی اور تالے توڑ کر ڈکیتی کی واردات پر متعلقہ ڈی آئی جی سے فوری طور پر تفصیلی انکوائری پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی ہے،تاجر رہنماءعتیق میر نے کہا ہے کہ چوری کی واردتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتار اور چوری کی وارداتوں کو نہیں روکا گیا تو دو روز بعد ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی دھرنا دیں گے ،انہوں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دکانداروں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے،تفصیلات کے مطابق ارآم باغ تھانے کی حدود ایم اے جناح روڈ جامع کلاتھ کے قریب جامی سینٹر میں بلینکٹ کی ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹ میں نا معلوم تالہ توڑ گروہ کے کارندے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب گراؤنڈ فلور اور بیسمنٹ پر واقع 23دکانوں کے تالے توڑ کردکانوں سے 82لاکھ روپے نقد اور تقریباً8لاکھ روپے مالیت کا سونا چوری کرکے فرار ہوگئے تاہم جمعرات کی صبح جب دکاندار مارکیٹ پہنچے تو دکانوں کے تالے ٹوٹے ہوئے دیکھے جس کے بعد دکانداروں نے سڑک کو بلاک کرکے احتجاج کیا جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی پولیس اور رینجرز کے افسران نے مارکیٹ کا دورہ کیا،اس موقع پر تاجر رہنماء عتیق میراور دیگر رہنماء بھی متاثرہ مارکیٹ پہنچ گئے،ایس ایچ او آرام باغ عبدالرؤف کے مطابق مارکیٹ میں 50دوکانیں ہیں اور اور دکانداروں کے مطابق 22دکانوں کے تالے توڑے گئے ہیں اور 4دکانوں سے 30لاکھ روپے نقد لوٹے گئے ہیں جس کےشواہد بھی محفوظ کرلیئے ہیں دکانداروں اور چوکیدار کا بیان بھی قلمبند کر لیاہے،دریں اثنا آئی جی سندھ نے ڈکیتی کی واردات پر متعلقہ ڈی آئی جی سے فوری طور پر تفصیلی انکوائری پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی ہے، تاجروں کی تجاویز اور مشاورت سے سیکیورٹی اقدامات مذید مؤثر بنائے کی ہدایت کی ہے۔
تازہ ترین