• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وقار ڈی آر ایس کے مکمل سازوسامان کیساتھ استعمال کے حامی

شارجہ (جنگ نیوز) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس ٹیسٹ میچوں میں ڈی آر ایس کے استعمال کے حق میں ضرور ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو اس کے مکمل ساز و سامان کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز میں اگرچہ ڈی آر ایس کا استعمال ہو رہا ہے لیکن یہ ہاٹ اسپاٹ اور اسنیکو میٹر سے محروم ہے۔ ڈی آر ایس کو اس کے مکمل لوازمات کے ساتھ استعمال کرنے پر بہت زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے لہٰذا بعض کرکٹ بورڈز اس کا خرچ برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ وقار یونس نے غیر ملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہا کہ ڈی آر ایس کے بارے میں ایک پالیسی ہونی چاہیے اور دنیا میں جہاں بھی ٹیسٹ میچز ہوتے ہیں ڈی آر ایس کا ایک معیار مقرر کر دینا چاہیے تاکہ درست فیصلوں کو یقینی بنایا جاسکے۔اس معاملے میں بحث یہ ہوتی ہے کہ ڈی آر ایس کو مکمل لوازمات کے ساتھ نافذ کرنے کی ذمہ داری آئی سی سی کی ہے، آئی سی سی کہتا ہے کہ یہ براڈ کاسٹر کی ذمہ داری ہے، اور براڈ کاسٹر کہتا ہے جس کرکٹ بورڈ کی سیریز ہے وہ ذمہ داری لے۔ اس صورتحال میں یہ تینوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالیں اور ڈی آر ایس کے بارے میں یکساں پالیسی تیار ہو۔ وقار یونس کا کہنا ہے کہ ابوظہبی ٹیسٹ میں امپائرز سے غلطیاں سرزد ہوئی ہیں۔چٹاگانگ ٹیسٹ میں بھی امپائر دھرماسینا کے فیصلے بھی ڈی آر ایس نے غلط ثابت کیے ہیں۔ لیکن امپائرز بھی انسان ہیں اور جب کسی سے کوئی غلط فیصلہ سرزد ہوتی ہے تو وہ دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس بات کا ضرور خیال رہنا چاہیے کہ کوئی بہت بڑی غلطی سرزد نہ ہو۔
تازہ ترین