• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر کے حل میں اب تاخیر نہیں کی جاسکتی، بھارت مسلمانوں کا تناسب تبدیل کرنے کی سازش کررہا ہے، صدر آزادکشمیر

لوٹن (شہزاد علی) صدر آزادکشمیر سردار مسعود احمد خان نےکہا ہےکہ کشمیر کا قضیہ طویل عرصہ سے حل طلب چلا آرہا ہے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی انتہا ہوچکی ہے اب کشمیر کا مسئلہ کسی تاخیر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت ایک منصوبہ بندی کے تحت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازش کر رہا ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے تاکہ رائے شماری کے وقت وہ مطلوبہ نتائج حاصل کر سکے۔ وہ بدھ 26اکتوبر کی شب ڈالو کمیونٹی اینڈ لرننگ ریسورسز سنٹر لوٹن میں پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر برطانیہ کی جانب سے منعقدہ ایک پروقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے وقت ریاست جموں کشمیر کے مسلمانوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کر لیا تھا مگر بھارت نے جبرا اس الحاق کو روکا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری 70سال سے آزادی کےلیے قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں اور آج کشمیر کا ہر گھر ماتم کدہ بن چکا ہے۔کشمیریوں کی قربانیوں کی داستان اتنی طویل ہےکہ دنیا بھر کی آزادی کی تحریکوں میں کشمیریوں کی جدوجہد ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اگر مذاکرات کے ذریعے کشمیریوں کی موجودہ تحریک کے اثرات کو زائل کرنے کی کوشش کرے تو پاکستان کو چاہئے کہ وہ کشمیر پر جامع مذاکرت کا مطالبہ کرے اور برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن کو جانے کی اجازت دے تاکہ دنیا کے سامنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی حقیقت آشکار ہو سکے۔اس موقع برطانوی دارالامراء کے معزز ممبر لارڈ قربان حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی وزیر اعظم جلد ہی بھارت جارہی ہیں ان کے جانے سے قبل کشمیری بڑی تعداد میں انہیں مکتوب ارسال کریں اور ان سے مطالبہ کریں کہ وہ کشمیر میں قابض فورسز کے مظالم بند کرانے کے لیے اپنے ہم منصب سے بات کریں اور برطانیہ کشمیریوں کو حق خود اختیاری دلانے کے لیے اپنا عالمی کردار ادا کرے اگر سکاٹ لینڈ کے لوگوں کو حق دیا جاسکتا ہے تو کشمیری اس حق سے کیوں محروم چلے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے تو اپنا خون دے کر آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہے۔لارڈ قربان حسین نے یہ تجویز پیش کی کہ برطانیہ کے کشمیری اگر لاکھوں کی تعداد میں اور تسلسل سے اپنے ممبران پارلیمنٹ اور کونسلروں کو خطوط لکھیں تو مسئلہ کشمیر پر موثر کردار ادا ہو سکتا ہے۔امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر اور رکن آزادکشمیر دستور ساز اسمبلی رشید ترابی نے کہاکہ برطانیہ کی پارلیمنٹ، میڈیا اورباالخصوص نوجوان کشمیری نسل کو مسئلہ کشمیر سے متعلق سرگرمیوں میں شامل کرنا ایک چیلنج ہےکیونکہ برطانیہ کی بین الاقوامی برادری میں خاص اہمیت ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور چالوں کے خلاف تحریک حریت کے رہنما متحد ہو چکے ہیں۔آزادکشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اس کے چارٹر کی روشنی میں حق خود ارادیت کے نقطہ پر اتفاق پیدا ہوچکا ہے۔ برہان وانی کی شہادت نے تحریک کو ایک نئی جلا بخشی ہے اور کہا کہ کشمیریوں کی سرگرمیوں کے باعث اور بھارت کے ظلم و جبر کے ہتھکنڈے بڑھ جانے کی وجہ سے اب خود بھارت کے اندر سے کشمیریوں کے حق میں آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اس لیے کشمیری مایوسی کا شکار ہر گز نہ ہوں اور مسئلہ کشمیر پرسرگرمیاں جاری رکھیں۔ممبر پاکستان قومی اسمبلی سابق وفاقی وزیر امور کشمیر میجر (ر) طاہر اقبال نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم کی انتہا ہوچکی ہے مگر حقوق انسانی کے نام نہاد عالمی علمبردار فقط خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کیا جائے ۔ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کےنذیر قریشی نے کہا کہ بھارت کی یہ بھول ہے کہ وہ طاقت کے زور پر کشمیریوں کو غلام بنائے رکھے گا۔ایگزیکٹو کونسلر لوٹن برا کو نسلر نسیم ایوب نے کہاکہ بھارت آخر کیسا جمہوری ملک ہے کہ جہاں پر لوگوں کو اپنی مرضی سے کھانے پینے، لباس پہننے کی بھی اجازت نہیں اور جس نے مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے بنیادی حقوق ہی سلب کر رکھے ہیں۔ پروفیسر نزیر شال نے کہا کہ کشمیری جدوجہد کا پیغام واضع ہےکہ وہ غیر مشروط حق خودارادیت چاہتے ہیں۔ راجہ نجابت نے زور دیا کہ کشمیری خواتین کو تحریکی سرگرمیوں کا حصہ بنایا جائے۔ ریاض نوید بٹ نے کہا کہ سردار مسعود خان کا تقرر میرٹ پر ہوا ہے۔تقریب میںمرزا توقیر جرال راجپوت نے بھی خطاب کیا۔تقریب کاآغاز ایک سابق صدر جے کے ایل ایف لوٹ قاری راجہ عجائب کی تلاوت سے ہوا جبکہ انہوں نے کربلا کےحوالےسے منظوم کلام بھی پیش کیا۔نظامت اورمیزبانی کا فریضہ صدر پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر راجہ زبیر اقبال نے ادا کیاانہوں نے ایک قراداد بھی پڑھ کر سنائی۔قرارداد میں بھارت کی جانب سے پیلٹ کے استعمال کی شدید مذمت کی گئی جب کہ چیئرمین جے کے ایل ایف یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا گیا وہ انہیں بیرون ملک علاج کے لیے سفر کی سہولیات مہیا کرےاور حریت قیادت کی نظربندیوں کی بھی شدید مذمت کی گئی جب کہ وزیر اعظم پاکستان کے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی حمایت میں خطاب کا خیر مقدم کیاگیا۔ آخر میں چیئرمین ن لیگ اوورسیز یوکے آزادکشمیر راجہ شفیق پلاہلوی نے تمام مہمانوں سے تشکر کا اظہار کیا جب کہ مفتی فضل احمد قادری نے آزادی کشمیر کے لیے دعاکرائی۔پروگرام میں راجہ اکبر داد خان، کونسلرز یاسمین ڈار، کونسلررفیق، راجہ اسلم خان، چوہدری محمد ایوب، ریاض بٹ، تحریک کشمیر کے راجہ فہیم کیانی، چوہدری محمد شریف، چوہدری زاہد، چوہدری محمد رمضان اور چوہدری لقمان، ن لیگ کے راجہ قربان، راجہ الیاس، ماسٹر راجہ نثار، حسین شہید سرور، شاہد زمان، راجہ امیر ، مسلم کانفرنس کے ممتاز بٹ، راجہ یعقوب، چوہدری امتیاز، پی پی کے مسعود رانا، لبریشن فرنٹ کے راجہ کمان افسر اور خواجہ لطیف، تحریک حق خودارادیت کے محمد اعظم، شاہدہ خان اور یاسمین عالم سمیت کثیر تعداد میں عمائدین نے شرکت کی۔
تازہ ترین