• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مجھے نوازشریف کے بار ےمیں یہ تو علم تھا کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں لیکن عمران خان کے بیانات سے اندازہ ہوا کہ وہ پاکستان ہی کے وزیراعظم نہیں، ہندوستان کے آرمی چیف بھی ہیں اور آرمی چیف بھی ایسے کہ ہندوستان کا وزیراعظم نریندر مودی اس پاکستانی آرمی چیف کے ماتحت ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ بقول عمران خان جب کبھی وہ کچھ کرنے لگتے ہیں ہمارے بارڈر پر حملے شروع ہو جاتے ہیں اور یوں پاکستانی قوم کی توجہ عمران خان کی کسی ریلی، کسی احتجاج یا کسی دھرنے سے ہٹ کراپنی سرحدوں کی تشویشناک صوررتحال کی طرف ہو جاتی ہے۔ میں اپنے وزیراعظم کے چند بچے کھچے اختیارات سے تو واقف تھالیکنعمران خان کی باتوں سے مجھے لگا کہ نوازشریف تو فوق الفطرت قسم کے اختیارات کے مالک ہیں اور ان کےہاتھ میں سب کچھ ہے۔ چند روز قبل افغانستان سے آئے ہوئے دہشت گردوں نے بے دردی سے ہمارے61پولیس کے کیڈٹ شہید کردیئے اور 200کے قریب زخمی بھی ہوئے تو عمران خان نے کوئٹہ جا کر زخمیوں کی عیادت کے بعد پریس کانفرنس بھی کی اور کہا کہ حکومت ان کے اسلام آباد بند کرنے کے اعلان سے گھبرائی ہوئی ہے اور اسے سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مشغول ہے۔ دیکھ لیں عین اس موقع پر دہشت گردی کی کارروائی ہوگئی ہے! عمران خان کے بیانات سے مجھے اندازہ ہوتا ہے کہ نوازشریف بہت بڑے عامل ہیں اوران دیکھی مخلوقات ان کی ’’معمول‘‘ ہیں بلکہ مجھے تو اب لگنے لگا ہے کہ خود عمران خان جن کے ’’معمول‘‘ ہیں کچھ دنوں بعد خود وہ بھی ایک بار یوٹرن لے کر کہیں نوازشریف کی خدمت میں حاضر نہ ہو جائیں۔دراصل ہمارے خان صاحب کو ہر سازش کے پیچھے جو بقول ان کے، ساری دنیا ان کے خلاف کرنے میں مصروف ہے، نوازشریف کا ہی ہاتھ ہے بلکہ ایک ستم ظریف جواد شیرازی نے تو قوم کے نام عمران خان کا ایک خطاب بھی مجھےارسال کیا ہے جو انہوں نےابھی تک کیا نہیں ۔ چونکہ عمران خان کا ہر خطاب ایڈیٹ کرنے والا ہوتا ہے چنانچہ مجھے شیرازی صاحب کا بھیجا یہ خطاب بھی ایڈیٹ کرنا پڑ رہا ہے اور اب اس کی شکل کچھ یوں ہے!
نوجوانو، پیاری بچیو!
اے میرے عظیم امپائر! ہم تیری ہی طرف دیکھتے ہیں اورتیرے ہی کہنے پرہر جگہ خجل ہوتے ہیں۔ نوجوانو! مجھے اللہ نے سب کچھ دے رکھا ہے، والدہ کے نام پر چندہ، آف شور اکائونٹس، چوہدری سرور کاہیلی کاپٹر، جہانگیر ترین کا جہاز، علیم خان کی بلٹ پروف گاڑی اور یس آف کورس پرویزخٹک کے خوش کن تحفے، نوجوانو! یہ نوازشریف پہلے دن سے میرے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ اس نے 1965کی جنگ انڈیا سے مل کر کروائی تاکہ میں مارا جائوں، لیکن میں بچ گیا۔ نوازشریف نے 1971میں بنگلہ دیش بنوایا تاکہ میں وزیراعظم بنوں توآدھے پاکستان کا بنوں۔ جمائما سے میری شادی کروانا نواز شریف کی سب سے بڑی سازش تھی۔ آپ کےکپتان کے گھر میں مبینہ طور پر ایک یہودی عورت داخل کردی گئی تاکہ پاکستان کا وزیراعظم بننے میں رکاوٹ ڈال دی جائے۔ حد یہ ہے کہ مجھ پر جادو ٹونا کروایا گیا اور میرے دو بیٹے بھی پیدا ہوگئے مگر اس کی یہ سازش الٹی پڑ گئی کیونکہ اب الحمد للہ وہ پاکستانی نہیں برٹش ہیں۔ اس کے علاوہ مجھ سے ایک بہت غلط حرکت بھی کرائی گئی تاکہ مغرب کی عورتیں مجھ سے نفرت کرنے لگیں۔ میں گزشتہ برس اپنے سابقہ یہودی سالے کی انتخابی کمپین میں جو وہ ایک مسلمان کے خلاف لڑ رہا تھا، کی مدد کے لئے گیا تو وہاں میری بہت آئوبھگت ہوئی مگرپتہ چلا کہ ان کی آئوبھگت بھی ویسی ہی تھی جیسی آپ کی ہوتی ہے۔آپ ہر جلوس میں آتے ہیں اور ووٹ نوازشریف کو دیتے ہیں وہاں بھی ایسے ہی ہوا۔ میرا سالا ہار گیا! یہ سب نوازشریف کی سازشیں تھیں جن کے نتیجے میں اب مجھے اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دینا پڑی ہے۔ مگرآپ نے گھبرانا نہیں۔ کچھ کرنا بھی نہیں، صرف ایک کام کرنا ہے اور یہ کہ کسی ادارے کاکوئی فیصلہ نہیں ماننا اور نہ بے وقوف پاکستانیوں کےووٹوںسے ہارنے کا غم دل کو لگانا ہے۔ بس یہی کہنا کہ سب ادارے بکے ہوئے ہیں، سب عوام بکے ہوئے ہیں اور یہ دھاندلی ہے جس کے خلاف ہم جہاد جاری رکھیں گے۔
نوجوانو! میری تقریر ختم، اب آپ گھرو گھری جائو اور پارٹی کے جھنڈوں ولالباس واپس یہاں جمع کرا دو اور ایمپائر کی انگلی کے لئے دعا کرتےرہو!


.
تازہ ترین