• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں پاکستان روایتی حریف بھارت سے حساب چکانے میں کامیاب نہیں ہوسکا اور2-3کی شکست کے بعد اپنے اعزاز سے محروم ہوگیا، تاہم ٹیم نے آخری وقت تک بھرپور مقابلہ کیا اور اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ہاکی ٹیم ملک میں سوتیلے پن کا شکار ہے اس کی مناسب حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور نہ تربیت اور مالی سہولتیں حاصل ہیں۔ اس کے باوجود ہاکی ٹیم کا چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچنا ہی بڑی بات ہے۔ یہ سب کچھ ہاکی فیڈریشن نے اپنے وسائل سے کیا ہے۔ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے اور ماضی میں ہمارے ملک کو عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل رہا ہے ۔ ہاکی کے بڑے بڑے کھلاڑیوں کی دھوم رہی ہے ، حوصلہ افزائی کے لئے انہیں نیم سرکاری اداروں کو ملازمتیں بھی دی گئیں۔ ہاکی فیڈریشن کو حکومت ہی نہیں دوسرے اداروں کی جانب سے مالی فنڈز بھی فراہم کئے جاتے تھے ۔ لاہور میں قذافی اسٹیڈیم میں کرکٹ کے ساتھ ہاکی کا بڑا سٹیڈیم بھی قائم کیا گیا۔دوسرے صوبوں میں بھی ہاکی اسٹیڈیم موجود ہیں، جہاں ماضی میں ہاکی ٹورنامنٹس ہوتے رہے ہیں اور بیرون ملک سے ہاکی ٹیموں کی میزبانی بھی کی جاتی رہی ہے لیکن بعد میں اس قومی کھیل کو اس طرح نظر انداز کیا گیا کہ ہاکی فیڈریشن مالی بحران سے دوچار ہوگی۔ کئی بار ایسا بھی ہوا کہ مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے بعض بین الاقوامی مقابلوں میں ٹیم شرکت نہیں کرسکی جبکہ عوام میں قومی کھیل کے حوالے سے جوش و جذبہ موجود ہے ۔ اب ایک بار پھر قومی ہاکی ٹیم نے ایشیائی مقابلہ میں فائنل تک پہنچ کر اپنی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ضرورت ہے کہ ہاکی فیڈریشن کو مالی وسائل مہیا کئے جائیں اور ہاکی ٹیلنٹ کی تلاش کے لئے اضلاع اور صوبہ کی سطح پر میچوں کا انعقاد کیا جائے۔ اس حوالے سے اسپانسر تلاش کئے جائیں اور کھلاڑیوں کو کرکٹ کی طرح مناسب اعزازیہ دیا جائے تاکہ ملک کے قومی کھیل کو بحال کیا جاسکے۔

.
تازہ ترین