• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک تیز ہونے کے بعد بھارتی فوج کی جانب سے جموں و کشمیر کی لائن آف کنٹرول اور پاکستان کے ساتھ ورکنگ بائونڈری پر بلااشتعال اندھا دھند فائرنگ اور گولہ باری کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے اور انتہائی تشویش کی بات یہ ہے کہ نشانہ سول آبادی کو بنایا جا رہا ہے۔ پیرکو ایسے ہی افسوسناک واقعات میں ایک خاتون سمیت6 افراد شہید اورکئی زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج کے گولے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کے ساتھ واقع دیہات کے کھیتوں اور گھروں میں گر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دیہی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہو گئی ہے۔ اسلام ا ٓباد میں متعین اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے ارکان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے صورت حال کا خود جائزہ لیا اور کوٹلی کے ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی پاک فوج کی جانب سے مشن کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارت نے 2003میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کی رواں سال میں 178مرتبہ خلاف ورزی کی جس سے 19شہری شہید اور 80زخمی ہو گئے مویشیوں کی ہلاکت اور مکانات اور فصلوں کی تباہی اس کے علاوہ ہے۔ پیر کو وزارت خارجہ میں بھی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو ان واقعات پر احتجاج کے لئے ایک بار پھر طلب کیا گیا اور وارننگ دی گئی کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں فی الفور روکی جائیں۔ اگرچہ پاک فوج اور رینجرز بھارتی اشتعال انگیزیوں کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے اور کئی بھارتی پوسٹوں کو تباہ کردیا گیا ہے لیکن بین الاقوامی برادری نے فوری نوٹس نہ لیا اور صورت حال مزید بگڑی تو خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہئےکہ بھارت کو جنگی جنون سے باز رکھے اور حالات پر قابو پانےکے لئے مقبوضہ کشمیر میں بھی اپنے مبصر گروپ کو فعال بنائے عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر آگ اور خون کا کھیل رکوانے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔


.
تازہ ترین