• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا یہ انکشاف کہ سندھ میں قدرتی گیس کے تین بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس کی بناء پر اس سال کسی بھی سیکٹر میں گیس کے نرخوں میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی، تمام اہل وطن کے لیے یقیناًایک اچھی خبر ہے۔ وزیر پٹرولیم نے اس معاملے کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے میتھری بلاک ون، گندن واری ون،سکھر اور خمیسو بلاک ون گھوٹکی میں گیس کے جو نئے ذخائر دریافت کیے ہیں ان سے تیس ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ سسٹم میں آئے گی ۔ وزیر موصوف کے مطابق گیس کے ان نئے ذخائر کے بعد موجودہ دور حکومت میں تیل کی دریافتوں کی مجموعی تعداد 90 ہوگئی ہے جو ایک نیاریکارڈ ہے اور اس طرح کامیابی کا تناسب پچھلے دور حکومت کے اکتیس فی صد کے مقابلے میں پچپن فی صد ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین برسوں میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے 319 کنویں کھودے گئے جس سے گیس کی پیداوار میں 944 ملین کیوبک فٹ یومیہ کا اضافہ ہوا۔ فی الحقیقت قدرتی گیس ملک بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اور سب سے کم خرچ ایندھن ہے لیکن پچھلے کئی برسوں سے بجلی کے ساتھ ساتھ عوام کو گیس کے بحران کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس مسئلے سے کم سے کم وقت میں نمٹنے کے لیے قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ طویل المیعاد منصوبہ بندی کے تحت افغانستان کے راستے ترکمانستان سے گیس درآمد کرنے کے لیے تاپی منصوبے پر کام جاری ہے۔ تاہم فوری طور پر خود ملک کے اندر گیس کے نئے ذخائر کی دریافت گیس کی قلت کے مسئلے کی شدت کو کم کرنے کا بہرحال سب سے زود اثر طریقہ ہے ، اس تناظر میں یہ بلاشبہ ایک قابل اطمینان بات ہے کہ موجودہ دور میں ماضی کی نسبت اس حوالے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔


.
تازہ ترین