• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لاہور شہر کے ایک بڑے ثقافتی مرکز میں معروف تعلیمی ادارہ ’’بیکن ہائوس‘‘ نے ’’سکول آف ٹومارو‘‘ کے عنوان سے قومی تعلیمی شعبے کی متوقع تبدیلیوں اور ترقیاتی ضرورتوں کو اجاگر کرنے کے امکانات کو اجاگر اور واضح کرنے کی غرض سے تین روزہ لچسپ معلومات افزا اور فکر افروز میلے کا سماں باندھا جس میں پاکستان کے تمام صوبوں اور کونوں سے تعلیم، ادب، تہذیب اور ثقافت کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں کو جمع کیا گیا جن میں کشور ناہید، اعتزاز احسن، ٹینا ثانی، ضیا محی الدین اور ان جیسی شہرت رکھنے والے لوگ شریک ہوئے اور بیشتر لوگوں کی زبان سے یہ خواہش سنائی دی کہ اس نوعیت کے میلے محض پنج سالہ وقفوں سے ہی منعقد نہیں ہونے چاہئیں بلکہ سالانہ بنیادوں پر عوام کی صحت مند ضیافت طبع کا سامان مہیا کریں۔انتظامات اور تقریبات کا معیار بیکن ہائوس کی تقریبات کےمعیار میں اضافہ کرنے والا تھا خاص طور پر اس ثقافتی میلے کےانتظامات پر مامور خواتین اور بچیاںانتہائی ذمہ داری کامظاہرہ کرتی دکھائی دیں۔ قوم کی تعلیمی ضرورت کو اپنے کاروبار اور روزگار کا ذریعہ بنانے والےاداروں کو چاہئے کہ وہ بھی قومی، تعلیمی، تہذیبی اور ثقافتی ضروریات کی طرف توجہ دیں اور اپنی کمائی کا ایک حصہ اس نوعیت کی تقریبات اور مصروفیات کو رواج دینے پر بھی خرچ کریں۔اس سے جہاں لاہور کے شہریوں کی ادبی اور ثقافتی ضرورت کسی حد تک پوری ہوسکے گی وہاں پاکستان کےنوجوان طبقے کو اپنے ملک کے ماضی اورحال کے ادب و ثقافت تک رسائی حاصل کرنے اور مستقبل کی بہتر راہوں کو سنوارنے کا موقع بھی ملے گا۔’’پاکستان یوگا کونسل‘‘ پاکستانیوں کو یوگا کی عالمی سطح پر مشہور اور مقبول ورزشوں کے ذریعے مضبوط اور صحت مند پاکستان کی تعمیر کے منصوبے کو بغیر کسی معاوضے کے مقبول بنانے میں مصروف ہے اور اس کوشش سے بہت حد تک بلکہ حوصلہ افزا حد تک کامیاب بھی ہوچکی ہے۔ اس کے سربراہ فیاض کھوکھر صاحب اپنی اس کامیابی پر جائز طور پر خوش اور نوجوان دکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ روز پاکستان یوگا کونسل نے جس کے لاہور شہر میں پانچ ہزار ’’یوگی‘‘ سرگرم عمل ہیں، نے اپنے ایک کنونشن میں پنجاب کے سابق گورنر لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول کو بطور مہمان خصوصی مدعو کرکے ایک خوبصورت تقریب منعقد کی جس میں یوگا کہ مرداستادوں کے علاوہ یوگا سکھانے والی خواتین بھی موجود تھیں اور خصوصی انعام اور اعزازی ایوارڈ حاصل کر رہی تھیں۔خصوصی ایوارڈز حاصل کرنے والوں میں یوگا ٹیچرز کے علاوہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ’’محسن پاکستان‘‘ اے کیو خان کے علاوہ دیگر بہت سے نامور لوگ بھی شامل تھے اور ان نامور لوگوں میں آپ کا یہ کالم نگار منو بھائی بھی شامل تھا جو ایٹمی اسلحہ کی ایجاد کو دنیا کے لوگوں اور محنت کشوں کو آرام، سہولت، آسانی اور حفاظت اوربہتر زندگی فراہم کرنے والی ایجادوں میں شمار نہیں کرسکتا۔ مگر یہ ضرور سمجھتا ہے کہ ایٹم بم کی ایجاد کے بعد انسان شاید جنگ و جدل کی تباہیوں اوربربادیوں سے محفوظ ہو جائے کیونکہ بعض لوگوں کے خیال میں جنت میں جانے کی خواہش تو سب لوگوں کو ہوتی ہوگی مگر اس سلسلے میں جلدبازی کسی کو بھی پسند نہیں ہوگی۔


.
تازہ ترین