• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک سے ملاقات کے دوران انہیں بتایا ہے کہ مغربی روٹ سی پیک کا لازمی حصہ ہے جس میں ایک ملی میٹر کی بھی تبدیلی نہیں ہوگی۔ اس پس منظر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبوں کو جو بھی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں ان کو پورا کیا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری اگر اپنے تمام تر اہداف کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جائے تو یہ فی الواقعہ اس خطے کی اقتصادی تقدیر کو بدلنے میں گیم چینجر کا کردار ادا کرے گی اور اس سے نہ صرف پورے جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیائی ریاستوں کی تجارتی ترجیحات میں ایک بڑی تبدیلی آئے گی بلکہ اس سے پورے علاقے کی سیاست میں بھی نمایاں تغیر آئے گا۔ چین یہ اقتصادی راہداری اپنے وسیع تر علاقائی وعالمی مفادات کے لئے تعمیر کر رہا ہے ا ور جن علاقوں سے یہ راہداری گزرے گی اس کے قرب و جوار کےممالک بھی اس سے اضافی فوائد حاصل کریں گے۔یہی وجہ ہے کہ ایران اور افغانستان بھی اس میں شمولیت کے خواہشمند ہیں لیکن یہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں بعض صوبوں کے کچھ سیاستدان اس کے روٹوں کے بارے میں مختلف سوالات اٹھا کر نہ صرف ملک و قوم کو ملنے والے ترقی کےایک نادر موقع سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بلکہ اس اقتصادی شاہراہ کو تعمیر کرنے والے دوست ملک چین کے ذہن میں بھی مختلف قسم کے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر کسی کو اقتصادی راہداری کے کسی روٹ کے بارے میں کوئی اختلافا ت ہیں تو انہیں متعلقہ حکومتی اداروں کے ساتھ مل بیٹھ کر دور کرلیا جانا چاہئے نہ کہ ان کو ذرائع ابلاغ کے ذریعے پھیلا کر وہ شاخ ہی کاٹنے کی کوشش کی جائے جس پر وہ خود بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔ توقع کی جانی چاہئے کہ وزیر ترقی و منصوبہ بندی کی یقین دہانی کے بعد یہ مسئلہ ختم ہوجائے گا اور اس کےبار ےمیں کسی جانب سے مزید کوئی گل فشانی نہیں کی جائے گی۔


.
تازہ ترین