• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
منگل کے روز کراچی کے ایکسپو سینٹر میں نویں بین الاقوامی دفاعی نمائش ’’آئیڈیاز 2016ء‘‘ کے افتتاح سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے درست طور پر اس بات کی نشان دہی کی ہے کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ کے خلاف ہے اور اس کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ہمارے آلات حرب صرف امن کے فروغ کے لئے ہیں۔ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام حکومت پاکستان کے تعاون سے منعقد ہونے والی جدید ترین جنگی ساز و سامان کی اس نمائش میں 43ممالک سے 90وفود کی صورت میں 418مندوبین شریک ہیں۔ ’’آئیڈیاز‘‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والے ان بین الاقوامی میلوں کی بڑھتی ہوئی افادیت و مقبولیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس برس 9نئے ممالک اس میں شامل ہیں۔ چین، ترکی، یوکرین اور امریکہ سمیت نمائش میں 261غیرملکی اور 157پاکستانی اسلحہ ساز کمپنیاں اپنی مصنوعات پیش کررہی ہیں۔ نمائش میں الخالد ٹینک، جے ایف تھنڈر، کے ایٹ ائیرکرافٹ سمیت فاسٹ اٹیک ائیرکرافٹ بھی رکھے گئے ہیں جبکہ سپر مشاق کے 18ائیر کرافٹ اور فاسٹ اٹیک کرافٹ میزائل بوٹس، یو اے ویز، بکتر بند گاڑیاں، ملٹری آلات اور ٹیکنالوجی بھی نمائش کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر مختلف ممالک کی کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مفاہمتی دستاویزات (ایم او یوز) پر دستخطوں کے مواقع بھی دستیاب ہیں اور منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے متعدد کمپنیوں کے درمیان میمورنڈمز آف انڈر اسٹینڈنگ پر دستخطوں کی تقریب کا مشاہدہ کیا۔ ان میلوں کے مواقع پر مختلف موضوعات پر سیمینارز بھی منعقد ہوتے ہیں جن کا مقصد جنگ کی رجحانات کی حوصلہ شکنی اور امن کی ضرورتوں کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ اس بار منعقدہ سیمینار کا عنوان ’’علاقائی امن کی معیشت‘‘ ہے۔ یہ سیمینارز مختلف ممالک کے مندوبین کو ایک دوسرے کے نقطہ نظر سے واقف ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے مذکورہ سیمینار سے صدارتی خطاب میں معزز مہمانوں کو بتایا کہ پاکستان کی دفاعی پیداوار میں اضافے کا مقصد خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنا ہے اور پاکستان نے خطے میں ایٹمی توازن قائم کرکے خطے کو کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رکھا ہے۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ ایٹمی طاقت بننے کے بعد سے وطن عزیز کو اس کھلی جارحیت سے بڑی حد تک تحفظ حاصل ہوگیا ہے جس کا نشانہ 1947ء سے لے کر 1971ء تک کئی بار اس ملک کو بنایا گیا تاہم اسے دہشت گردی کے ذریعے اندر سےختم کرنے کی کوششیں کی گئیں جن پر آپریشن ضرب عضب اور ٹارگٹڈ کارروائیوں کے ذریعے بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ دراصل کمزور ملک مہم جو قوتوں کے لئے توسیع پسندی کی پرکشش ترغیب ہوتے ہیں جبکہ وطن عزیز کو اپنے قیام کے وقت سے ایسے دشمن کا سامنا ہے جو اس کے وجود تک کو برداشت کرنے کا روادار نہیں اور جو قیام پاکستان کے فوراً بعد اس نئے ملک سے الحاق کا اعلان کرنے والی متعدد ریاستوں کو بزور طاقت ہڑپ کرنے اور کشمیر کے ایک حصے میں فوجیں اتار کر مظالم کے پہاڑ توڑنے کے بعد پاکستان کے مشرقی بازو کو جنگ کے ذریعے علیحدہ کرچکا ہے۔ دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے پاکستان کو فوجی توازن برقرار رکھنے کے اقدامات کرنے پڑے ۔بھارت کے 1974ء کے ایٹمی دھماکے کے بعدکی صورتحال میں کم از کم قابل اعتماد ڈیٹرنس رکھنے ، اندرون ملک کم خرچ مگر بین الاقوامی معیار کے حامل دفاعی سامان کی تیاری اور دوست ملکوں سے ٹیکنالوجی کا تبادلہ کرنے کی محرک بنی تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھ کر علاقائی استحکام، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جائے۔ ’’آئیڈیاز‘‘ نامی دفاعی نمائشوں کو ان مقاصد کے حصول کی جانب ایک قدم کہا جاسکتا ہے۔ جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ،پاکستان اندرون ملک دہشت گردی پر قابو پاکر اب تیز رفتار معاشی ترقی کے جو اقدامات کررہا ہے اس میں سرمایہ کاروں کے لئے بھی بڑے مواقع ہیں۔ ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔

.
تازہ ترین