• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
(یہ) ایک(پرنور) کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لئے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائو(یعنی) ان کے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابل تعریف (خدا) کے رستے کی طرف۔(سورہ ابراہیم آیت نمبر1)
سات جلدوں پر مشتمل یہ ہے’’موضوعات قرآن انسائیکلوپیڈیا‘‘ جو1800سے زائد موضوعات سے متعلق آیات قرآنی کا جامع انتخاب ہے ،اردو ترجمہ مولانا فتح محمد جالندھری اور انگریزی ترجمہ ڈاکٹر مارما ڈیوک پیکھتال کا۔ تحقیق و تالیف کارنامہ ہے سعید الظفر صدیقی صاحب کا جو آغاز کرتے ہیں اس استدعا سے۔’’انسانی طاقت اور بساط میں جو کچھ ہے اس کے مطابق اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پوری کوشش کی گئی ہے کہ انسائیکلوپیڈیا موضوعات قرآن میں کسی غلطی کا امکان نہ رہے لیکن بایں ہمہ کاوش کسی بھی قسم کی بشری خروگزاشت کا امکان ہوسکتا ہے۔ خدانخواستہ ایسی کوئی غلطی آپ کی نظر سے گزرے تو براہ کرم فوراً مطلع فرمائیں تاکہ بلاتاخیر اس کی تصحیح کردی جائے‘‘۔ اخقرسعید الظفر صدیقی کراچی 0322- 2211686نئی نسل خصوصاً انگلش میڈیم بچوں کے لئے اس انسائیکلو پیڈیا سے بڑھ کر کوئی تحفہ ممکن نہیں جس کے لئے محقق و مولف صدیقی صاحب نے سالہا سال کا م کیا۔ خود میں نے اپنے بچوں کو عربی اردو کے بعد قرآن پاک کے انگریزی تراجم پڑھانے کے ساتھ ساتھ پرویز صاحب مرحوم کی لغات القرآن پڑھنے کا کہا تاکہ اصطلاحات کے معانی جان سکیں لیکن سچ یہ کہ کسک باقی تھی جو یہ انسائیکلو پیڈیا دیکھنے کے بعد دور ہوگئی تو زندگی آسان ہوئی کہ مسلمان بچوں کے لئے براہ راست قرآن فہمی انتہائی ضروری ہے۔ مجھے ہائی پروفائل تعلیمی اداروں کے بچے ملنے آتے ہیں تو یہ جان کر افسوس ہوتا ہے کہ انہیں بنیادی الفاظ و اصطلاحات کی اتنی جانکاری نہیں جتنی ہونی چاہئے۔ صدیقی صاحب کا یہ کام ان سب کی دینی و روحانی زندگیاں آسان کرسکتا ہے۔ صدیقی صاحب خود لکھتے ہیں’’چونکہ تمام علوم زندگی کا ہی حصہ ہیں اس لئے قرآن کریم میں ہر مضمون مثلاً معاشیات، عمرانیات، نفسیات، علم الابدان، علم کائنات و سماویات، علم نباتات و حیوانات، موسمیات و ارضیات وغیرہ سے متعلق بلیغ علمی اشارے ملتے ہیں جو مختصر ہونے کے باوجود اتنے جامع ہیں کہ بڑی سے بڑی سائنس کی کتابوں پر حاوی ہیں۔ کائنات کے جو راز انسانوں نے صدیوں کی دن رات محنت و کاوش کے بعد اب دریافت کئے ہیں قرآن پاک میں ان کی طرف واضح اشارے پہلے سے موجود ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہی ساتھ قرآن کریم میں اخلاقی تعلیمات، شرعی احکامات، نصیحت و دعوت، بشارت و وعید، سبق آموز واقعات و قصائد نیز اس کائنات سے متعلق کہ یہ کیسے بنی اور کیوں تخلیق کی گئی، اس لامحدود سلسلہ تخلیق میں انسان کا مقام و کردار کیا ہے، اپنے خالق کے ساتھ اس کا کیا تعلق اور رشتہ ہے، انسان کو اس کائنات میں زندگی کیسے گزارنی چاہئے، حکومت و نیابت میں اس کا کردار کیسا ہونا چاہئے، طہارت و پاکیزگی کیا ہے، تمام موجود ہیں‘‘۔ 7000صفحات پر محیط یہ انسائیکلو پیڈیا 7مساوی جلدوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ موضوعات کی اردو فہرست ا ردو حروف تہجی کے اعتبار سے اور انگریزی فہرست انگریزی حروف تہجی کے اعتبار سے بنائی گئی ہے۔ ہر صفحہ کی پیشانی پر اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں موضوعات اور ذیلی موضوعات درج کئے گئے ہیں۔ بہت سے الفاظ موضوع کے حوالہ سے ایسے ہیں جن کا انگریزی زبان میں صحیح متبادل لفظ نہ ہونے کی وجہ سے ان الفاظ کو انگریزی فہرست میں تبدیل کئے بغیر وہی رکھا گیا ہے مثلاً رمی جہاد وغیرہ۔ بہت سے ایسے الفاظ ہیں جو لغت سے ہٹ کر قرآن کریم میں اپنے مخصوص معنی اور مفہوم رکھتے ہیں ایسے الفاظ کو انگریزی اور اردو ، دونوں فہرستوں میں کسی ترجمے کے بغیر رکھا گیا ہے مثلاً زقوم، برزخ، اعراف وغیرہ۔ڈاکٹر اے کیو خان(پروفیسر ڈاکٹر) پیرزادہ قاسم، برادر محترم احمد جاوید، ڈاکٹر فضل احمد، ڈاکٹر شہزاد احمد، محترمہ حمیدہ سحر، قمر احمد صدیقی جیسی شخصیات کی آراء و تبصروں پر تبصرہ بدتمیزی اور بدذوقی ہوگی کہ میں کیا ،میری بساط کیا.......میں تو طالبعلم بھی نہیں، اس مدرسے کے گرد طواف کرنے والا اک ا یسا آدمی ہوں جسے داخلہ ملنے کی امید بھی نہیں۔صرف محبی و محترمی احمد جاوید کی ان سطروں کا سہارا لوں گا ۔’’گوکہ موضوعات قرآن کی اشاریہ سازی کا کام بہت اعلیٰ پیمانے پر ہوتا آیا ہے لیکن سعید الظفر صدیقی صاحب کا یہ ضخیم اور جامع انسائیکلوپیڈیا کم از کم اس پہلو سے منفرد ہے کہ عام آدمی کے لئے اس سے فائدہ اٹھانا آسان ہے۔ خصوصاً اردو دان طبقے کو ایسے کامل انسائیکلو پیڈیا کی اشد ضرورت تھی کیونکہ اردو زبان میں ایسا کوئی قرآن اشاریہ دستیاب نہیں ہے جس میں اتنی جامعیت ہو جو صدیقی صاحب کے انسائیکلو پیڈیا میں نظر آتی ہے۔ا س عظیم الشان قرآنی خدمت کے نتیجہ میں ان شاء اللہ ایک تو غیر علماء میں قرآن فہمی کے آسان وسائل فراہم ہوجائیں گے اور دوسرے کتاب اللہ کی طرف بار بار رجوع کرنے کا شوق بھی پیدا ہوجائے گا‘‘۔عام آدمی اور نئی نسل میں قرآن فہمی کا آسان وسیلہ عام ہوجائے تو کسی’’انقلاب‘‘ کے بغیر انقلاب عظیم کا دروازہ کھل سکتا ہے۔ صدیقی صاحب تو ہیں ہی، ناشر و شاعر خالد شریف بھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ میں خود گوشہ نشین تو تھا ہی، اب مکمل گوشہ نشینی اختیار کرنا ہوگی۔بے شک، بے شک، بے شک…کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے۔ (سورہ واقعہ)


.
تازہ ترین