• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی روڈ اور ملحقہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، ٹریفک جام معمول

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صوبائی محکمہ بلدیات کی غفلت کے باعث یونیورسٹی روڈ اور ملحقہ سڑکیں کینٹ روڈ، موسمیات روڈ اور دیگر ذیلی سڑکیں بدترین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یونیورسٹی روڈ کی تعمیر نو کا کام شروع نہیں ہوسکا ، اہم شاہراہ کی ٹوٹ پھوٹ سے ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے، طویل ترین ٹینڈر کارروائی سے اہم منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کرکے ٹینڈر کے طریقے کار کی شفافیت کو چیلنج کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق متعلقہ اداروں کی غفلت و بے حسی کے باعث یونیورسٹی روڈ اور ملحقہ سڑکیں کینٹ روڈ، موسمیات روڈ اور دیگر ذیلی سڑکیں بدترین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، صفورا چوک کے اطراف فراہمی آب کی بڑی پائپ لائن میں رساؤ سے ملحقہ سڑکوں پر گہرے گڑھے پڑچکے ہیں، ان سڑکوں کی خستہ حالی اور ناہمواری نے یہاں روزانہ گذرنے والی گاڑیوں کا بیڑا غرق کردیا ہے، اکثر گاڑیوں کی کمانیاں ٹوٹ چکی ہیں اور بریک فیل ہوچکے ہیں،تباہ حال سڑکوں کے باعث نہ صرف ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے بلکہ حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے شہر کی  اس اہم شاہراہ پر جامعہ کراچی اور این ای ڈی یونیورسٹی قائم ہیں، اس سڑک کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث دونوں جامعات کے طلباء وطالبات اور دیگر شہریوں کو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے، واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 10ارب کے خصوصی پیکج میں کئی اہم منصوبوں کی تعمیر کا اعلان کیا ہے جس میں یوینورسٹی روڈ حسن اسکوائر تا نیپا اور این ای ڈی یونیورسٹی تا صفورا گوٹھ کی تعمیر نو کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کیلئے  ڈیڑھ ارب روپے  سے زائدمختص کیے گئے ہیں یونی ورسٹی روڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی حدود میں آتی ہے جبکہ موسمیات روڈ، بلدیہ شرقی اور کینٹ روڈ ملیر کنٹورنمنٹ کی حدود میں آتی ہے، صوبائی محکمہ بلدیات کے متعلقہ افسران نے بتایا کہ یونیورسٹی روڈ کی تعمیر نو کیلئے فنڈز مختص کیے جاچکے ہیں اور ٹینڈر کارروائی جاری ہے ، جلد ہی ٹینڈر ایوارڈ کرکے تعمیراتی کام صوبائی محکمہ بلدیات کی زیر نگرانی شروع کردیا جائے گا۔کراچی کنسٹرکٹزز ایسوسی ایشن کے ترجمان سعید مغل نے کہا کہ صوبائی محکمہ بلدیات نے کراچی کیلئے 10ارب کے ترقیاتی پیکج کیلئےبراہ راست کنسلٹنٹ کا تقرر کیا ہے جو خلاف قانون ہے، اس خصوصی پیکج میں یونیورسٹی روڈ اور دیگر اہم منصوبے شامل ہیں، انھوں نے کہا کہ ٹینڈر کارروائی میں پری کوالیفکیشن کا مرحلہ شامل کرکے شفاف مقابلے کے رححان کو ختم کیا گیا ہے،قانون کے تحت اوپن ٹینڈر کیا جانا چاہیے تھا تاہم ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کردی ہے۔
تازہ ترین