• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت، 5 افرادکیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھپلوٹو کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کو عرصہ سے لاپتہ 5 افراد کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے12 جنوری تک عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی ہے عدالت نے قرار دیا کہ ایک نوجوان کاسراغ لگانے کے لیے 5 مرتبہ جے آئی ٹی کا انعقاد ہوا لیکن جے آئی ٹی کسی نتیجے پر پہنچ نہیں سکی اور بتایا گیا کہ نوجوان خود سے لاپتا ہے عدالت نے حکم عدولی اور پولیس کی رپورٹ پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس بازیابی کی بجائے غیر تسلی بخش رپورٹ جمع کر ادیتی ہے نہ ہی عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا گیا ہے جس پر ایس ایس پی پیر فرید جان سرہندی کوشوکاز نوٹس جاری کیااور ایس ایس پی شرقی کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے عدالت نے عامر رشید کی بازیابی سے متعلق درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیےہیں جمعرات کو سماعت کے موقع پر لیاری کے لاپتامحمد زبیر کے کیس میں ایڈیشنل ہوم سیکرٹری سندھ پیش ہوئے اور بتایا کہ پہلے ہی 5 افراد کے کیس ٹاسک فورس کے سپرد کیے جا چکے ہیں جس میں پیشرفت ہوئی ہے لہذا نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے مہلت دی جائے عدالت نے استدعا منظور کر لی  ڈی ایس پی جنوبی نے جواب داخل کراتے ہوئے بتایا کہ لاپتا محمد زبیر کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں پہلے ہی 5 مرتبہ جے آئی ٹی تشکیل دی جا چکی ہے عدالتی استفسار پر پولیس افسر نے بتایا کہ مغوی کے بارے میں کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا ہے عدالت نے قرار دیا کہ  ایک شخص سے متعلق 5 مرتبہ جے آئی ٹی کے اجلاس ہوئے لیکن جے آئی ٹی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے بتایا گیا کہ نوجوان خود سے لاپتاہے عدالت نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری اور پولیس سے 12 جنوری تک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے،اسی عدالت نے سیف اللہ کے مقدمہ میں حکم عدولی پر برہمی کا اظہار کیا اور ایس ایس پی پیر فرید جان سرہندی کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے ہیں عدالت نے گزشتہ سماعت پر لاپتا شخص کو بازیاب کراکے پیش کرنے اور تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن سماعت کے موقع پر ایس ایس پی پیش ہی نہیں ہوئے درخواست گزار خواندہ جان کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا سیف اللہ جنوری 2014 سے لاپتا ہے،اسی عدالت نے جہانگیر کے مقدمہ میں  پولیس کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس جہانگیر کی بازیابی کے اقدامات کرنے کی بجائے رپورٹ پیش کر دیتی ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے عدالت نے ایس ایس پی شرقی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے درخواست گزار سونیا کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر جہانگیر مارچ 2015 سے لاپتا  ہیں،اسی عدالت نے شیخو ایڈووکیٹ کے لاپتا بیٹے عدنان شیخو کے کیس میں ایس ایس پی شرقی اور ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ لاپتا  نوجوان کو بازیاب کراکے پیش کیا جائے۔
تازہ ترین