• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنا منصب سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے جی ایچ کیو میں یادگار شہداء پر حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی اس کے بعد پشاور میں کور ہیڈ کوارٹر اور شمالی وزیرستان ایجنسی کا دورہ کیا پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد اگلے مورچوں کے دورے کو اولیت دینا اس امر کی واضح علامت ہے کہ وہ قوم کو دہشت گردی کے عفریت سے مکمل نجات دلانے کے لئے جنگ جاری رکھنے کی پالیسی کو کتنی اہمیت دیتے ہیں آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میںانہیں سیکورٹی کی صورت حال اور عارضی بے گھر افراد کی بحالی کے بارے میں بریفنگ دی گئی اس موقع پر فوجیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مرکوز طرز فکر کے ساتھ جاری رہے گی اور اب تک حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو آگے بڑھایا جائے گا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر کے اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا انہوں نے بہادر قبائلیوں، آرمی، ایف سی، لیویز اور پولیس کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی دہشت گرد کو واپس آنے کی کبھی اجازت نہیں دی جائے گی آپریشن ضرب عضب کے آغاز سے پہلے شمالی وزیرستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا پاک فوج نے بے مثال قربانیاں دے کر پورے علاقے کو ان سے پاک کیا اور اب تیزی سے وہاں معمول کی زندگی بحال ہو رہی ہے تا ہم کونے کھدروں میں چھپے ہوئے اور افغانستان میں پناہ لینے والے دہشت گردوں کی جانب سے اب بھی خبردار رہنے کی ضرورت ہے اور فوج یہ فریضہ بحسن و خوبی انجام دے رہی ہے دہشت گردی بلاشبہ پاکستان کا سنگین ترین مسئلہ ہے آرمی چیف نے اس ناسور کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے جس عزم کا اظہار کیا ہے پوری قوم کو اس پر فخر ہے نئے آرمی چیف نے سب سےپہلے شمالی وزیرستان کا دورہ کر کے پیغام دیا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے مکمل اور ہمیشہ کیلئے چھٹکارا حاصل کر لے گا۔

.
تازہ ترین