• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جونیئر ورلڈ کپ اخراج پر ردعمل، ہاکی فیڈریشن نے بھارت میں ٹورنامنٹس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھارت کی جانب سے پاکستانی جونیئر کھلاڑیوں کو ویزا جاری نہ کرنے اور بھارت سے تعلق رکھنے والے ایف آئی ایچ کے نئے صدر ڈاکٹر نریندر بٹرا کی سازش سے پاکستان کو جونیئر ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کا بھر پور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے آئندہ بھارت میں ہونے والے کسی بھی انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ پی ایچ ایف نے اپنے فیصلے سے عالمی اور ایشیائی ہاکی فیڈریشنوں کو بھی آگاہ کردیا ہے۔سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن شہباز سینئر نے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے سازش کے تحت قومی جونیئر ہاکی ٹیم کو جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کیلئے ویزے نہیں دئیے، قومی ہاکی ٹیم مستقبل میں کسی ایونٹ میں شرکت کیلئے بھارت نہیں جائے گی۔ جونیر ہاکی ورلڈ کپ سے پاکستان کو نکالنا زیادتی ہے۔شہباز سینئر نے کہا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو اپنے موقف سے آگاہ کردیا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی او سی بھی کسی ایونٹ کی میزبانی بھارت کو نہ دے ۔ بھارت نے سازش کے تحت قومی جونیئر ہاکی ٹیم کو ویزے نہیں دیے تاہم اس کے بعد جونیئر ہاکی ٹیم کاورلڈ کپ کی تیاریوں کیلئے کیمپ ختم کر دیا گیاہے۔ اس بات کی اطلاعات ہے کہ پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لئے کئی ہاکی کھیلنے والے ملکوں سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان کو ایف آئی ایچ کے نئے صدر کی متعصبانہ سوچ سے آ گاہ کیا ہے ۔دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن نے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے پاکستان کو جونیئر ورلڈکپ سے نکالنے کے فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورننگ باڈی کے اس غیرمنصفانہ فیصلے سے ملکی ہاکی کئی برس پیچھے چلی گئی ہے۔ پی ایچ ایف نے اپنے بیان کی کاپی انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن کو بھی بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جونیئر ورلڈکپ 8 دسمبر سے بھارت میں شروع ہو گا۔ جمعرات کو پی ایچ ایف کی طرف سے جاری کردہبیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی ایچ کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف نے کھلاڑیوں کے سفری دستاویزات مقرر کردہ ڈیڈلائن تک جمع نہیں کرائے، گورننگ باڈی کے الزامات بے بنیاد ہیں فیڈریشن نے کھلاڑیوں کے ویزوں کی درخواستیں متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ 24 اکتوبر کو جمع کرا دی تھیں، فیڈریشن نے حکومت کی طرف سے این او سی بھی بروقت حاصل کر لی تھی ۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت تین دنوں کے اندر ملائیشین ٹیم کو ویزے جاری کرنے کیلئے تیار ہے، پاکستان نے اس سے قبل بھارت میں منعقدہ ساف گیمز میں حصہ لیا تھا اور بھارت نے دو ہفتوں کے اندر ہماری ٹیم کو ویزے جاری کر دیئے تھے لیکن اس بار ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود اس نے ہماری جونیئر ٹیم کو ویزے جاری نہیں کئے۔ فیڈریشن دونوں ممالک کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باوجود جونیئر ٹیم کو ورلڈکپ میں شرکت کیلئے بھیجنے پر تیار تھی، حتیٰ کہ فیڈریشن نے بھارت سے اضافی سیکیورٹی کا مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔ ہمارے جونیئر کھلاڑیوں نے میگا ایونٹ کیلئے بھرپور تیاری کر رکھی تھی، کھلاڑیوں نے اسی سلسلے میں یورپ کے دورے بھی کئے، ٹیم نے رواں برس ملائیشیا میں منعقدہ سلطان آف جوہر ہاکی کپ کا فائنل کھیل کر سب کو حیران کر دیا تھا اور شاید یہی بات بھارت کو ہضم نہیں ہوئی اور اس نے سازش سے پاکستان کو میگا ایونٹ سے باہر کر دیا۔
تازہ ترین