• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی خزانہ میں چوہدری شوگر ملز کی مشکوک ٹرانزیکشن کا معاملہ اُٹھایا گیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں چوہدری شوگر ملز کی مشکوک ٹرانزیکشن کا معاملہ اٹھایا گیا ،تحریک انصاف کے اسد عمر نے ایس ای سی پی سے پوچھا کہ چوہدری شوگر ملز کی مشکوک ٹرانزکشن سے متعلق لکھے گئے خط کا کیا ہوا جس پر ایس ای سی پی حکام نے بتایا کہ برطانوی حکام کو خط لکھا گیا تھا لیکن معلومات نہیں ملیں ،بعد میں ایس ای سی پی نے خود کمپنی سے معلومات طلب کیں لندن میں 68 کروڑ روپے  برآمدات سے متعلق وصولی کا معاملہ تھا لیکن یہ برآمدات لندن کو سرے سے ہوئی ہی نہیں ، یہ برآمدات چین اور کوریا کو ہوئیں جس کے بدلے رقم واجب الادا تھی ، ایس ای سی پی حکام نے بتایا کہ چوہدری شوگر ملز کی ٹرانزکشن سے متعلق معاملہ بند ہو گیا ہے ، اسد عمر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کی برطانوی حکام نے معلومات نہیں دیں ، ٹرانزکشن میں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ نظر آتی ہے ، کمیٹی اس معاملے پر ایس ای سی پی سے تفصیلات طلب کر ے ، کمیٹی میں حکومتی ارکان نے اسدعمر کے مطالبے کی مخالفت کی ، طلال چوہدری نے کہا کہ خاص قسم کی معلومات طلب کرنا پوائنٹ سکورنگ ہے ، ایک کیس کے بجائے پھر سارے کیس منگوانے پڑینگے ۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ ایک مخصوص کیس کی معلومات منگوانا درست نہیں ، رشید گوڈیل نے اس معاملے کو آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ،جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت قانون کی رائے بعد فیصلہ کیا جائے گا، قائمہ کمیٹی میں نیشنل بینک آف پاکستان بنگلہ دیش برانچ میں ساڑھے 18ارب روپے کے سکینڈل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی نے نیب حکام کوانکوائری مکمل کرنے کیلئے تین ہفتے کی ڈیڈلائن دیدی۔ جمعرات کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ،ر یونیو، شماریات ،اقتصادی امورونجکاری کااجلاس چیئرمین قیصراحمدشیخ کی زیرصدارت ہوا،جس میں قومی اسمبلی میں پیش کردہ’ کاسٹ اینڈمنیجمنٹ اکائونٹ (ترمیمی) بل 2015میں وفاقی وزارت خزانہ کی طرف سے جمع کرائی گئی مزید ترامیم کاجائزہ لیاگیا،سیکرٹری خزانہ کی طرف سے جمع کرائی گئی ترامیم میں’آئی سی ایم اے ‘کرنے والوں کی ڈگری پرلفظ’چارٹرکاسٹ اینڈمنیجمنٹ اکائونٹنٹ‘ لکھنے کی ممانعت کی گئی اورصرف ’کاسٹ اینڈمنیجمنٹ اکائونٹنٹ‘ لکھنے کی تجویزپیش کی گئی، کمیٹی نے مذکورہ بل متفقہ طورپرمنظورکرلیا، اجلاس میں چیئرمین سکیورٹیزا ینڈایکسچینج کمیشن ظفرحجازینے کمپنیزآرڈیننس 2016کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ نئے کمپنی لاءکی منظوری سے قبل سات ماہ تک تمام سٹیک ہولڈروں سے مشاورت کی گئی اوراس حوالے سے تمام بڑے چیمبرز آف کامرس میں سیمینارمنعقدکیے گئے۔ چیئرمین کمیٹی قیصراحمدشیخ نے اس حوالے سے پرویزملک کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی جونئے کمپنی لاءکا تفصیلی جائزہ لیکردوماہ کے اندراپنی رپورٹ قائمہ کمیٹی کوپیش کرے گی،ذیلی کمیٹی کے دیگرارکان میں اسدعمر، میاں عبدالمنان اورسیدنویدقمرشامل ہونگے۔  
تازہ ترین