• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے آر وائی کے مالک کے وارنٹ گرفتاری دوبارہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

اسلام آباد ( رپورٹ :رانا مسعود حسین) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیو جنگ گروپ کی جانب سے دائر استغاثہ میں نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال کے وارنٹ گرفتاری دوبارہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کر دی ہے جبکہ جسٹس اطہر من اللہ نے واضح کیا ہے کہ سلمان اقبال کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کا عبوری حکمنامہ بحال نہیں کیا گیا ہے، انڈ یپنڈ نٹ میڈیا کارپوریشن (جیو جنگ گروپ) نے بے بنیاد الزامات کے ذریعے ادارے کو بدنام کرنے کی کوششوں پر نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال و دیگر کے خلاف اسلام آباد کی ماتحت عدالت میں فوجداری استغاثہ دائر کر رکھا ہے ، بار بار طلبی اور یقین دہانیوں کے باوجود پیش نہ ہونے پر ٹرائل کورٹ نے سلمان اقبال کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم امتناع لے لیا ، بعد ازاں عدالت عالیہ نے سلمان اقبال کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ سلمان اقبال نے ماتحت عدالت سے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست مسترد ہونے پر نظرثانی درخواست دائر کی جو سیشن عدالت نے خارج کر دی۔ اس پر سلمان اقبال نے 27 مئی 2016ء کو دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکم امتناع لے لیا ، 30 جون ، 27 ستمبر اور 17 اکتوبر 2016ء کو درخواست گزار کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے درخوا ست عدم پیروی  کی بناء پرپر خارج کر دی تھی۔ اس پر سلمان اقبال نے مذکورہ درخواست بحال کرنے کی پٹیشن دائر کی جس پر عدالت عالیہ کے فاضل جج نے 24 اکتوبر کو نوٹس جاری کئے اور 31 اکتوبر کو درخواست بحال کرتے ہوئے سلمان اقبال کو ایک ہزار روپے بطور ہرجانہ بار کے فنڈز میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی، عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اب التواء کی کوئی درخواست قابل قبول نہیں ہو گی۔ 7 نومبر 2016ء کو سلمان اقبال کے وکیل کے جونئیر وکیل نے عدالت سے التواء کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث فاضل وکیل پیش نہیں ہوئے۔ اس پر عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ سلمان اقبال کی درخواست صرف بحالی کی حد تک منظور کی گئی تھی وارنٹ گرفتاری کے خلاف حکم امتناع بحال نہیں ہوا ہے، منگل کو دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو سلمان اقبال کے وکیل فیصل حسین چوہدری نے حکم امتناع بحال کرنے کی استدعا کی جس پر انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن کے وکیل عامر عبداللہ عباسی ایڈووکیٹ نے حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق 90 روز میں استغاثہ کا فیصلہ ہونا ہوتا ہے مگر پہلے ہی سلمان اقبال کے تاخیری حربوں کی وجہ سے یہ کیس ماتحت عدالت میں کئی سالوں سے التواء کا شکار ہے لہٰذا حکم امتناع میں توسیع نہ کی جائے۔ اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے سلمان اقبال کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کر دی۔ 
تازہ ترین