• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وائس چانسلر کی تقرری صوبے نہیں، ہائرایجوکیشن کمیشن کا اختیار ہے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کی چار یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ وائس چانسلرکی تقرری صوبے نہیں، ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اختیار ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سرگودھا، نوازشریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان اور لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نےیونیورسٹیوں کے چانسلر گورنر پنجاب کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں سات یوم میں سینئر ترین پروفیسرز کو یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی ہدایت کر دی۔درخواست گزار   اورنگ زیب عالمگیر،منصور سرور وغیرہ کی جانب سے  سعد رسول ایڈووکیٹ نےموقف اختیار کیا تھا کہ قوانین کے تحت وائس چانسلرز کی تعیناتی سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہےمگر حکومت پنجاب نے مروجہ طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے وائس چانسلرز کی میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کیں لہذا عدالت انہیں کالعدم قرار  دے۔ عدالت نے درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ چاروں یونیورسٹیوںکے قائم مقام وائس چانسلرز کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹا کر ان یونیورسٹیوں کے سینئر ترین پروفیسرز کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کیا جائےاورہائر ایجوکیشن کمیشن ایک ماہ کے اندر چاروں جامعات میں مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کیلئے نیا اشتہار جاری کرے۔ فیصلے میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کیلئے شروع کردہ طریقہ کار کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے متعلقہ دفعات بھی کالعدم کر دی گئی ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی کا اختیار صوبے کے پاس نہیں بلکہ ہائر ایجوکیش کمیشن کے پاس ہے۔ اور قانون میں کسی سرکاری یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی گنجائش موجود نہیں ہے۔
تازہ ترین