• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، ایس پی ایس سی ممبران کے استعفوں کے حوالے سے رپورٹ طلب

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمٰی نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کی تقرری میں غیر قانونی تقرری اور ان کی اہلیت سے متعلق شکایت پر لئے گئے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران حکومت سندھ سے مستعفیٰ ہونے والے سابق چیئرمین و سابق ممبران کے علاوہ باقی رہ جانے والے دیگر ممبران کے استعفوں کی منظوری کے حوالہ سے پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 8دسمبر تک ملتوی کردی ہے جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کمیشن کے ایک ممبر عاشق میمن کے استعفیٰ کے منظور نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ان میں کیا کوالٹی ہے جو وزیراعلیٰ سندھ نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے؟ لگتا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کا چہیتا ہے؟ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر حسین گھمرو پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے سابق چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد سلیم بھنور سمیت 5ممبران باز محمد جونیجو‘ شمس دین شمسی‘ فیروز محمد بھٹی‘ جاوید علی شاہ اور معمر بخاری کے استعفے منظور کرلئے ہیں۔ کچھ مہلت دی جائے تو باقی رہ جانے والے ممبران سے متعلق بھی فیصلہ کرلیا جائے گا۔ عدالت نے ان سے کمیشن کے ایک ممبر عاشق علی میمن کی اہلیت اور ان کے استعفیٰ کو منظور نہ کرنے سے متعلق استفسار کیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کی اے سی آر آئوٹ سٹینڈنگ ہے اور وہ متعلقہ تجربہ کے بھی حامل ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ان کی تعلیم اور تجربہ میں ایسا ہی فرق ہے جیسے Fameless   اور Notorious  میں ہوتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ عاشق میمن کے استعفیٰ کا کیا کریں گے؟ ان میں کیا کوالٹی ہے جو وزیراعلیٰ سندھ نے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے؟ لگتا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کاچہیتا ہے؟ وہ ایک ڈاکٹر ہیں جنہیں محکمہ جیل خانہ جات میں تعینات کیا گیا اور ان کی تعیناتی کے دوران جیل میں ایک قیدی قتل ہو گیا تھا‘ یہ ان کی کارکردگی ہے‘ ہمیں بتایا جائے کہ ان میں اور کیا کیا قابلیت ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ کچھ مہلت دی جائے وہ ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں گے۔ جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 8دسمبر تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین