• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک جھوٹ چھپانے کیلئے سوجھوٹ بولےجارہےہیں،عمران خان

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قطری خط کا حال سب نے دیکھ لیا ، ڈونلڈ ٹرمپ کا خط بھی نواز شریف کو نہیں بچا سکتا۔ ایک جھوٹ کو بچانے کیلئے سوجھوٹ بولے جا رہے ہیں ، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بول کر آرٹیکل 62 ، 63 کی خلاف ورزی کی۔اب نئی ٹرسٹ ڈِیڈ آ گئی ہے ، نواز شریف سچے ہوتے تو ایک ہی دستاویز کافی تھی۔ پتہ نہیں اور کتنی دستاویزات آنی ہیں ، اگلی منگل کا شدت سے انتظار ہے۔ فیصلہ عدالت نے سنانا ہے ، گزشتہ روز پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ ڈیوڈ کیمرون پر جب الزام لگا تو انہوں نے پارلیمنٹ میں صرف ایک ڈاکومنٹ رکھا اور خود کو بیگناہ ثابت کیا کیونکہ وہ سچے تھے۔ نواز شریف پانامہ انکشافات میں بے قصور ہوتے تو اسمبلی کے ایک اجلاس میں خود کو بے قصور ثابت کر سکتے تھے مگر یہاں ایک کے بعد دوسرا اور تیسرا جھوٹ بولا جارہا ہے۔ جھوٹ کی ان داستانوں کی وجہ یہ ہے کہ کوئی منی ٹریل ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب حکومت ٹھیک چلا نہیں سکتے ،الیکشن بھی ٹھیک نہیں کراسکے، اگر ایک ڈاکومنٹ کی نقل ہی بنانی تھی وہ تو ٹھیک تیار کرتے۔ نقل کیلئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کی پہلی ٹرسٹ ڈِیڈ رجسٹرڈ ہی نہیں تھی ، دوسری پر بہانہ کیا کہ فوٹو سٹیٹ ٹھیک نہیں ہوئی ، پتہ نہیں اب یہ اگلے منگل کو کیا صفائی پیش کرینگے۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کی عدالت میں جھوٹ ثابت ہو گیا ہے ، یہ فیصلہ کن وقت ہے ، نئی ٹرسٹ ڈِیڈ بھی مذاق ہی ہے۔ اگر یہ پیسہ دبئی سے نہیں گیا تو پھر یہ پیسہ منی لانڈرنگ کا ہے ، انہوں نےکہاکہ اسحاق ڈار کے بیٹوں کے دبئی میں اربوں روپے کے ٹاور ہیں ، شریف فیملی اپنے پیسے باہر رکھتی ہے ، ان سے کون پوچھ سکتا ہے۔ پاکستانیوں نے دبئی میں 750 ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ، ملک چلانے کے لئے پیسہ نہیں اور یہ منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر بھیج رہے ہیں۔ ملک میں پہلی بار ایک ہی اسمبلی نے ٹیکس ایمنسٹی کی تین سکیمیں دی ہیں ، ڈیزل اور پٹرول کی قیمت بڑھا کر عوام پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے ، شریف خاندان ٹیکس چوری میں لگا ہوا ہے ، مریم نواز نے جتنی آمدن دکھائی ہے ان کے سفری اخراجات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ حسن نواز لندن میں ساڑھے چھ سو کروڑ روپے کے گھر میں رہتے ہیں ان کا بزنس کیا ہے؟ نواز شریف نے اسمبلی میں کہا کہ 2005ءمیں سعودیہ کی مل بیچ کر بچوں کو پیسہ دیا جبکہ یہ پراپرٹی تو پہلے کی ہے ، یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے لے جایا گیا ہے۔ میاں صاحب کہتے ہیں کہ وہ والدہ کے گھر میں رہتے ہیں تو بتائیں کہ ان کی والدہ کے کون سے کاروبار ہیں؟ نواز شریف نے صرف ایک سچ بولا ہے کہ جو کرپشن کرتا ہے وہ اپنے نام پر کچھ نہیں رکھتا ، عمران خان نے کہا کہ ن لیگ کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے ، ایف بی آرطاقتور کو بھی ٹیکس نہ دینے پر عدالت لے جائے۔ پانامہ کیس میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہو رہا ہے۔
تازہ ترین