• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالت سےسزاپانے والے5مجرموں کی پھانسی روک دی

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس مظہر عالم میانخیل اورجسٹس ابراہیم خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے ملٹری کورٹ سے پھانسی کی سزاپانے والے پانچ 5مجرموں کی درخواست پرسزائے موت پرعملدرآمد روکتے ہوئے مقدمے کاریکارڈ مانگ لیا فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز درخواست گزاروں تیرا گل ، محمد ولی ، پایو جان ، خیال محمد اورفضل علی کی جانب سے خالد انورایڈوکیٹ اور بیرسٹر میاں تجمل کی وساطت سے دائررٹ پرجاری کئے اس موقع پر عدالت کوبتایاگیاکہ درخواست گزاروں کو سکیورٹی فورسز  نے حراست میں لیا جس میں فضل علی طالبعلم تھا اوراسے 2009میں جرگہ نے ملٹری فورس کے حوالے کیاتھا جس کابعدازاں کچھ پتہ نہ چل سکا ۔اس دوران ایک مرتبہ 2014میں پیتھام انٹرنمنٹ سینٹرمیں والدہ ملاقات بھی کرچکی ہے اوراب میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ اسے  ملٹری کورٹ نے سزائے دی ہے جبکہ اسے اپنی صفائی کاموقع فراہم نہیں کیاگیاہے نہ ہی ملٹری کورٹ میں اس کاکوئی وکیل پیش ہوا ہے لہذاملٹری کورٹ کے فیصلے کوکالعدم قراردیا جائے ۔ اسی طرح باقی چار ملزمان کو ایک سال قبل مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا جسے 23 نومبر 2016 کو سزائے موت سنا دی گئی۔انہیں بھی صفائی کا موقع نہیں دیا گیا۔  فاضل بنچ نے ابتدائی دلائل کے بعد سزائے موت پرعملدرآمد روکتے ہوئے مقدمے کاریکارڈ طلب کرلیاہے ۔ 
تازہ ترین