• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے چوتھے معمر ترین آرمی چیف

لاہور (صابر شاہ) جنرل قمر جاوید باجوہ 56 سال کی عمر میں پاک فوج کی کمان سنبھالنے والے پاکستان کے 16 ویں آرمی چیف بنے ہیں۔ جنرل قمر باجوہ نومبر1960 میں پیدا ہوئے اس لحاظ سے ان کا شمار ملک کے چوتھے معمر ترین آرمی چیفس میں ہوتا ہے۔ جنگ گروپ اور جیو ٹی وی کی ایک مشترکہ ریسرچ کے مطابق نئے آرمی چیف کی پیدائش ضلع گوجرانوالہ کے ایک نواحی قصبے گکھڑمنڈی میں ہوئی جبکہ 1998 سے جنوری 2001 تک ملک کے نویں صدر کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے محمد رفیق تارڑ بھی 2 نومبر1929 کو گکھڑ منڈی میں پیدا  ہوئے۔ دیگر3 عمر رسیدہ آرمی چیفس کی تفصیل اس طرح ہے۔ حال ہی میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جنرل راحیل شریف 16 جون1956 میں پیدا ہوئے، جنرل راحیل نے نومبر 2013 میں جب پاک فوج کی کمان سنبھالی  اس وقت ان کی عمر57 سال پانچ ماہ اور 13 دن تھی۔ جنرل راحیل پاکستان کے سب سے طویل العمر سپہ سالاروں میں پہلے نمبر پر ہیں۔ دوسرے طویل العمر آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ   رہے ہیں وہ 2 اگست1931 میں پیدا ہوئے انہوں نے17 اگست1988 میں پاک فوج کی کمان سنبھالی تو اتس وقت ان کی عمر57 سال اور 15 دن تھی۔ جنرل اسلم بیگ یکم اگست1992 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ تیسرے معمر  آرمی چیف جنرل ٹکا خان تھے وہ 7 جولائی1915 میں پیدا ہوئے اور 28 مارچ2002 میں ان کا انتقال ہوا، انہیں 3 مارچ1972 میں پاک فوج کی کمان سونپی گئی اس وقت وہ 56 سال سات ماہ کے تھے۔ جنرل ٹکا خان یکم مارچ1976 تک آرمی چیف کے عہدے پر متمکن رہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کم عمر ترین سپہ سالاروں کی تفصیل اس طرح ہے، پاکستان کے پہلے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان14 مئی1907 میں پیدا ہوئے تھے وہ 19 اپریل1974 کو 67 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ پاک فوج کے 15 سربراہان میں جنرل ایوب خان سب سےکم عمر سپہ سالار ہیں۔ 17 جنوری 1951 میں بطور آرمی چیف جب انہوں نے ذمہ داریاں سنبھالیں تو اس وقت ان کی عمر صرف43 سال آٹھ ماہ اور تین دن تھی۔ ریسرچ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جنرل ایوب خان کے حصے میں دیگر آرمی چیفس کے مقابلے میں سب سے کم عرصے تک فوجی سروس کا ریکارڈ بھی آتا ہے۔ انہوں نے فوج میں 30  سال  10 ماہ اور 24 دن تک خدمات سرانجام دیں۔ جنرل ایوب خان نے فوج میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات کا آغاز2 فروری 1928 میں کیا اور صرف 22 سال11 ماہ کے قلیل عرصے میں 17 جنوری 1951 میں فوج کے سب سے اعلیٰ ترین منصب پر فائز ہو گئے جو ان کے شاندار کیریئر میں ایک  بہترین اضافہ ہے۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاک فوج کے پہلے دو کمانڈر انچیف جنرل فرینک میسوری اور جنرل ڈگلس گریسی اگر اپنے عہدے کی تین سالہ مدت پوری کرتے تو جنرل ایوب خان 43 سال کی عمر میں پاک فوج کے کم عمر ترین سپہ سالار بننے کا اعزاز حاصل نہ کر پاتے۔ جنرل فرینک میسوری 10فروری 1948 میں اس وقت کے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح  ؒ کی سربراہی میں کام سے انکار کے نتیجے میں اپنے عہدے پر انتخاب کے پانچ ماہ اور 25 دن کے بعد واپس برطانیہ چلے گئے۔ برطانوی حکومت نے 15 اگست 1947ء کو پاک فوج کے سربراہ کے طور پر ان کی تقرری کی تھی جبکہ جنرل ڈگلس گریسی بطور کمانڈر انچیف اپنی تین سالہ مدت ملازمت پوری کرنے کے بجائے صرف 25 دن خدمات سرانجام دینے کے بعد ریٹائر ہو گئے۔ ان کی مدت ملازمت  16 جنوری 1951ء تک تھی۔ جنرل ڈگلس گریسی بھی بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح  ؒکی نافرمانی کے مرتکب ہوئے تھے تاہم وہ 11ستمبر 1948ء میں بانی پاکستان کی وفات تک اس عہدے پر برقرار رہے۔ جنرل ایوب خان کی  43 سال کی عمر میں اپنے کیریئر میں بھرپور ترقی میں میجر جنرل محمد افتخار خان کی حادثاتی موت کا بھی بہت اہم کردار ہے۔ میجر جنرل افتخار خان 10جنوری 1907ء میں پیدا ہوئے اور صرف 42سال کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔ جنرل ایوب خان سے پہلے پاک فوج کے پہلے پاکستانی کمانڈر انچیف کیلئے میجر جنرل افتخار خان کو نامزد کیا گیا تھا۔ 14دسمبر 1949ء میں معروف آسٹریلوی اخبار ’’سڈنی مارننگ ہیرالڈ‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل افتخار خان جنرل ایوب سے سینئر تھے لیکن کمانڈر انچیف کے عہدے پر فائز ہونے سے قبل میجر جنرل افتخار خان 13دسمبر 1949ء میں کراچی کے نزدیک ایک طیارہ حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ 185سالہ قدیم آسٹریلوی اخبار جس کی اشاعت فروری 2016ء میں 1 لاکھ 4 ہزار رہی ہے، مذکورہ اخبار نے 67سال قبل یہ انکشاف کیا کہ جنرل افتخار خان کے ہمراہ حادثے میں دیگر جاں بحق ہونے والوں میں ایک بریگیڈیئر شیر خان اور 24 دیگر فوجی افسران شامل تھے۔ اخبار نے مزید لکھا کہ جنرل افتخار خان لاہور سے کراچی آ رہے تھے انہیں بعدازاں پیشہ ورانہ تربیتی امور کے سلسلے میں امپریل ڈیفنس کالج کیمبرلے (انگلینڈ) جا نا تھا۔ آرمی چیف کے عہدے پر فائز رہنے والے دیگر پاک فوج کے سربراہان کی عہدے سنبھالتے وقت عمر کی تفصیل اس طرح ہے۔ جنرل سرفرینک والٹر میسوری 9 دسمبر 1883س کو پیدا ہوئے 2 فروری 1974ء میں ان کا انتقال ہوا۔ عہدہ سنبھالتے وقت ان کی عمر 53 سال اور 9 ماہ تھی وہ 15اگست 1947ء سے 10 فروری 1948ء تک کمانڈر انچیف رہے۔ جنرل ڈگلس گریسی 3 ستمبر 1894ء میں پیدا ہوئے اور 5 جون 1964ء میں انتقال کیا، پاک فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالتے وقت ان کی عمر 53 سال اور پانچ ما ہ تھی وہ 11فروری 1948ء سے لے کر 16 جنوری 1951 تک اس عہدے پر فائز رہے۔جنرل محمد موسیٰ خان نے 20 اکتوبر 1908 میں پیدا ہوئے اور 12 مارچ 1992 کو دنیا سے رخصت ہوئے ان کی یکم اپریل 1957 کو آرمی چیف کے عہدے پر تقرری ہوئی اس وقت ان کی عمر 48 سال اور پانچ ماہ تھی انہوں نے 17 ستمبر 1966 تک یہ ذمہ داریاں سنبھالیں۔ جنرل آغا محمد یحییٰ خان 4 فروری 1917 کو پیدا ہوئے 10 اگست 1980 کو ان کا انتقال ہوگیا وہ 18 ستمبر 1966 کو آرمی چیف بنے اس وقت ان کی عمر 49 سال اور سات ماہ تھی وہ 20 دسمبر 1971 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ جنرل گل حسن 9 جون 1921 میں پیدا ہوئے اور 10 اکتوبر 1999 میں انتقال کر گئے 22 جنوری 1972 کو جب وہ پاک فوج کے سربراہ بنے تو ان کی عمر 50 سال سات ماہ تھی جنرل گل حسن 3 مارچ 1972 تک آرمی چیف رہے ان کا بطور آرمی چیف سروس کا دورانیہ سب سے مختصر دو ماہ اور 11 دن رہا۔ جنرل ضیاء الحق 12 اگست 1924 کو پیدا ہوئے اور 17 اگست 1988 کو انتقال کیا۔انہیں یکم مارچ 1976 کو 51 سال 6 ماہ کی عمر میں آرمی چیف مقرر کیا گیا جنرل ضیا الحق کا پاک فوج کے سپہ سالار کے طور پر تعیناتی کا عرصہ سب سے زیادہ 12 سال 5 ماہ پر محیط ہے۔ جنرل آصف نواز جنجوعہ 3 جنوری 1937 کو پیدا ہوئے ان کا انتقال 8 جنوری 1993 میں ہوا وہ 54 سال اور 5 ماہ کی عمر میں 11 جون 1991 میں آرمی چیف بنے جنرل عبدالوحید کاکڑ 20 مارچ 1937 میں پیدا ہوئے وہ 12 جنوری 1993 کو جب پاک فوج کے سربراہ بنے تو ان کی عمر 55 سال اور 9 ماہ تھی انہوں نے بطور آرمی چیف 12 جنوری 1996 تک خدمات سرانجام دیں۔ جنرل جہانگیر کرامت 20 فروری 1941 میں پیدا ہوئے 12 جنوری 1996 میں جب انہیں آرمی چیف بنایا گیا اس وقت ان کی عمر 54 سال 10 ماہ تھی وہ 6 اکتوبر 1998 تک اس عہدے پر متمکن رہے جنرل پرویز مشرف 11 اگست 1943 میں پیدا ہوئے وہ 6 اکتوبر 1998 میں آرمی چیف بنے اس وقت ان کی عمر 55 سال ایک ماہ تھی وہ 28 نومبر 2007 تک اس عہدے پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔ جنرل پرویز مشرف 45 سال اور سات ماہ تک طویل ترین عرصے کے لئے پیشہ وارانہ خدمات انجام دینے کا بھی ریکارڈ رکھتے ہیں جنرل اشفاق پرویز کیانی 20 اپریل 1952 میں پیدا ہوئے انہوں نے 24 نومبر 2007 میں بطور آرمی چیف پاک فوج کی کمان سنبھالی اس وقت ان کی عمر 55 سال 9 ماہ تھی وہ 29 نومبر 2013 تک اس عہدے پر برقرار رہے۔ 
تازہ ترین