• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی سے لڑائی نہیں، مزید دشمن نہیں بنانا چاہتے، پیوٹن

ماسکو ( جنگ نیوز)روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ملکی پارلیمان سے سالانہ خطاب میں کہا ہے کہ روس کسی کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتااور نہ ہی مزید دشمن بنانا چاہتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ کچھ غیر ملکی روس کو دشمن سمجھتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے نہ کبھی ایسا چاہیں گے،ہمیں دوستوں کی ضرورت ہے،ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے،اس سے پہلے بھی صدر پیوٹن کہہ چکے ہیں کہ وہ نو منتخب صدر کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکاکے ساتھ بہتر تعلقات کی امید کرتے ہیں،اپنے خطاب میں انھوں نے شام میں صدر بشار الاسد کی حمایت کرتے ہوئے باغیوں سے لڑنے والے روسی فوجیوں کی تعریف کی اور ان کے لیے پارلیمان میں تالیاں بجائی گئیں۔روسی صدر کا کہنا تھا یقیناً ہم حقیقی اور ان چاہے خطرہ بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف امریکا کے ساتھ مل کر لڑیں گے،انھوں نے خبردار کیا کہ اسٹرایٹیجک مساوات کو توڑنے کی کوئی بھی کوشش تباہ کن ثابت ہوگی۔ ان کا اشارہ امریکا اور روس میں جوہری توازن کی طرف تھا،امریکا اور یورپی یونین نے روس کی جانب سے شام میں بالخصوص حلب میں بمباری پر تنقید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ روس  محض بشار الاسد کی حمایت سے زیادہ داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے،بدعنوانی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف لڑائی محض دکھاوا نہیں ہے،اپنے خطاب میں روسی صدر نے یورپی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی بھی امید ظاہر کی باوجود اس کے کہ یورپی یونین نے یوکرین کے معاملے میں روسی مداخلت کے بعد اس پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔روسی صدر کے زیادہ تر تقریر روس کی اقتصادی اثر معاشی چیلینجز کے بارے میں تھی۔ 
تازہ ترین