• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلب میں باٖغی دھڑے نئے فوجی اتحاد کے قیام پر رضامند

دمشق ( جنگ نیوز)حلب میں باغی دھڑےنئے فوجی اتحاد کے قیام پر رضامند ہو گئے ہیں،اقوام متحدہ شہریوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے، اطلاعات کے مطابق مشرقی حلب میں حکومت کی حامی فورسز کی جانب سے باغیوں کے زیر انتظام علاقوں میں دباؤ بڑھنے کے بعد بعض باغی دھڑے نئے فوجی اتحاد کے قیام پر رضامند ہو گئے ہیں،اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ اسٹیفن او برائن کا کہنا تھا کہ حلب میں جاری لڑائی کے تیز ہونے اور پھیلنے کے خدشے کے باعث وہاں سے ہزاروں افراد کے فرار کا امکان ہے،اقوام متحدہ کے انسانی بہبود سے متعلق اُمور کے سربراہ نے شام پر اثر و رسوخ رکھنے والے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ مشرقی حلب میں شہریوں کو بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں تاکہ شام کا یہ شہر بڑے قبرستان میں تبدیل نہ ہو جائے، روس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ حلب شہر کے علاقوں سے نکلنے کے لیے شہریوں کو محفوظ راستے دینے کے لیے بات چیت کرنے کو تیار ہے ،ادھر اسٹیفن او برائن نے خبردار کیا کہ حلب میں حالات نہایت ابتر ہوچکے ہیں اور یہاں آپریشن بھی بغیر انستھیزیا کے کیے جا رہے ہیں،روسی کی حمایت یافتہ شامی حکومتی فورسز نے مشرقی حلب کے ایک تہائی حصہ پر قبضہ واپس حاصل کر لیا ہے،جمعرات کو ریاستی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ شامی فوج نے 2 مزید علاقوں پر قبضہ حاصل کر لیا ہے،اسٹیفن او برائن نے بدھ کو سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کو بتایا کہ ہفتے کے دن سے باغیوں کے زیر کنٹرول مشرقی حلب کے علاقوں سے 25 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ہر گھنٹے اور دن میں یہ تعداد تبدیل ہو رہی ہے،اگر لڑائی مزید پھیلتی ہے اور اس میں اور شدت آتی ہے تو ممکنہ طور پر مزید ہزاروں افراد کو یہاں سے نکلنا پڑے گا،اسٹیفن نے کہا کہ اگرچہ دنیا کی زیادہ توجہ مشرقی حلب میں پھنسے ڈھائی لاکھ سے زائد افراد پر مرکوز ہے تاہم انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ شام کے دیگر محصور علاقوں میں 7 لاکھ افراد پھنسے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ پھنسے ہوئے ہیں، وہ سہمے ہوئے ہیں، سردی کا موسم قریب ہے اور وہ حلب کے دل دہلا دینے والے واقعات کو دیکھ رہے اور وہ پوچھ رہے ہیں کیا ان کا اگلا نشانہ میںبن سکتا ہوں،اسٹیفن نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ شام سے متعلق اپنے دیرینہ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے مظالم کو روکیں اور باقی شامیوں کے لیے اسی طرح کے نتائج کو روکیں،انہوں نے کہا کہ 3 چیزیں اہم ہیں، شہریوں کی حفاظت، امدادی کارکنوں کے لیے محفوظ و بلا رکاوٹ رسائی اور محاصروں کا خاتمہ۔ 
تازہ ترین