• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقلیتی بل کیخلاف مختلف شہروں میں سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج، بل واپس لیا جائے

سکھر(بیورو رپورٹ /نامہ نگاران) سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے بل کے خلاف جماعت اسلامی اور اتحاد تنظیمات اہل سنت ضلع سکھر کی جانب سے پریس کلب اور غوثیہ مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جماعت اسلامی کے مظاہرے کی قیادت صوبائی رہنما ممتاز سہتو نے کی جبکہ اتحاد تنظیمات اہلسنت کے مظاہرے کی قیادت مشرف محمود قادری نے کی۔ مظاہرین سندھ اسمبلی سے پاس ہونے والے بل کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کامطالبہ تھا کہ فوری طور پر یہ بل واپس لیا جائے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسلامی ملک میں مسلمان ہونے کے خلاف سندھ اسمبلی میں بل پاس کرایا گیا ہے جس سے مسلمانوں کی توہین کی گئی ہے جس کے باعث مذکورہ بل کی حمایت کرنے والے اسمبلی ممبران کی ممبر شپ معطل کی جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مذکورہ بل کو واپس لیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔ محراب پور سندھ اسمبلی کے اقلیتی بل کیخلاف مختلف مذہبی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں، اس سلسلے میں جماعت اسلامی ،جمعیت علمائے اسلام(ف)،سنی تحریک اور پاکستان فلاح پارٹی نے احتجاج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق  جماعت اسلامی کے احتجاج کی قیادت ضلعی امیر نوشہروفیروز ڈاکٹرخالدشفیق نے کی ،کارکنوں نے نیوٹاؤن آفس سے محراب پور پریس کلب تک ریلی نکالی۔ جناح چوک پرشرکا ریلی سے خطاب میں مقررین ڈاکٹرخالد شفیق اورندیم غوری نے کہا کہ پی پی پی نے اقلیت کی خوشنودی،ووٹ کیلئے سندھ حکومت اسمبلی سے جو اقلیتی بل پاس کرایا ہے وہ غیراسلامی اور خلاف شریعت ہے۔ میرپور خاصجماعت اسلامی میرپورخاص کے تحت سندھ اسمبلی میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے منظور کئیے جانے والے منارٹی بل کے خلاف بعد نماز جمعہ مدینہ مسجد کے سامنے  ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس میں دیگر دینی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھی شرکت کی ۔مظاہرین سے امجداقبال ،نورالہیٰ، مولانا حفیظ الرحمان  فیض اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سندھ اسمبلی میں منارٹی بل منظور کرانے کا عمل  نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ قران وسنت اور آئین پاکستان کے بھی منافی ہے ۔انہوں نے منارٹی بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بدین جماعت اسلامی کی جانب سندھ اسمبلی میں اسلام قبول کرنے پر پابندی کے بل کے خلاف مسجد اقصیٰ کھوسکی روڈ سے بدین پریس کلب تک سینکڑوں افراد کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع بدین کے امیر غلام رسول احمدانی نے کہا کہ سندھ حکومت سندھ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے سندھ حکومت میں منارٹی بل کی منظوری عوامی خواہشات کی منافی ہے۔ اس موقع پر نائب امراءاضلاع سید داؤد شاہ گیلانی،پیر علی احمد شاہ،اللہ بچایو ہالیپوٹہ،پروفیسر علی احمد بلیدی جنرل سیکریٹری سید علی مردان شاہ تحصیل بدین کے امیر فتح خان کھوسہ بدین کے مقامی امیر عبدالشکور شاکر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ٹھٹھہ سندھ اسمبلی کی جانب مذہب کی تبدیلی سے متعلق پاس کردہ نئے بل کے خلاف جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ایڈووکیٹ عبدالمجید سموں، عبدالحمید شورو، عبداللہ گندرو و دیگر کی قیادت میں ایدھی سینٹر سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس میں درجنوں کارکنان نے شرکت کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے، 1973 کے آئین کے مطابق اقتدار اعلیٰ کا مالک اللہ تعالیٰ کی ذات پاک ہے تاہم پیپلز پارٹی کی حکومت اپنے ہی قائد کے دیے ہوئے آئین کے خلاف قانون سازی کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات سے متصادم قوانین بنا کر لوگوں کو اسلام قبول کرنے سے روک رہی ہے۔
تازہ ترین