• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام میں بین الاقوامی طاقتوں کی پراکسی وار سے تباہی عروج پر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شام میں خانہ جنگی اور بین الاقوامی طاقتوں کی پراکسی وار کی وجہ سے تباہی عروج پر پہنچ گئی ہے ، اس صورتحال میں بے بس شامی عوام اپنی مدد آپ کرنے پر مجبور ہیں، امریکا کا دنیا میں تھانیداری کا شوق، امریکا اور روس کے آپس میں اختلافات  کی قیمت شام کی عوام ادا کررہی ہے، شام کا شہر حلب اس وقت بدترین حالا ت سے گزررہا ہے،حلب پر 150دن سے بدترین بمباری ہورہی ہے، اس جارحیت سے سب سے زیادہ متاثر بچے ہورہے ہیں، اس جنگ کی زد میں آکر پچاس ہزار بچے ہلاک ہوچکے ہیں مگر ایسے ہزاروں بچے ہیں جو بچ تو گئے مگر زندگی بھر کیلئے معذور ہوگئے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اس تباہ کن صورتحال میں شام کا ایک گروپ وائٹ ہیلمٹ کے نام سے ایسا بھی ہے جو عالمی طاقتوں کے دیئے ہوئے زخموں پر مرہم رکھ رہا ہے، یہ گروپ بمباری کے باوجود اپنی خدمات انجام دینے کی کوشش کررہا ہے، شام کے مقامی افراد نے 2013ء میں وائٹ ہیلمٹ کے نام سے رضاکار فورس تیار کی ہے جو بمباری کے باوجود متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کیلئے بڑھتی ہے اور کئی بار خود بھی اس بمباری کا نشانہ بن جاتی ہے، وائٹ ہیلمٹ کے رضاکار تین برس میں 62ہزار شامیوں کی جان بچاچکے ہیں، وائٹ ہیلمٹ کے 141رضاکار اس دوران ہلاک جبکہ 400بری طرح زخمی ہوچکے ہیں۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد شام میں حالات کی بہتری کی امید کی جارہی ہے ،شام کے صدر بشار الاسد اور روسی صدر نے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ داعش اور باغیوں سے مقابلہ کیلئے دنیا کو روس اور بشار الاسد حکومت کا ساتھ دینا چاہئے، ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ دنیا میں پولیس کا کردار ادا کرنا امریکا کا کام نہیں ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ عمران فاروق قتل کیس سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان کی عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے سینئر رہنما محمد انور، افتخار حسین،کاشف خان اور کامران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، دوسری طرف عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران فاروق مقامی اسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل ہیں اور ان کی خبرگیری کرنے والا کوئی نہیں ہے، ایم کیو ایم لندن کا کہنا ہے کہ عمران فاروق کی بیوہ اور بچوں کا ہر طرح سے خیال رکھا جاتا ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان شمائلہ عمران فاروق کی ابتر صورتحال پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خبرگیری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا کہہ رہی ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان میں کشیدگی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے، ایم کیو ایم لندن اس بات کی دعویدار ہے کہ ہمارے ساتھ کچھ ایم این ایز، ایم پی ایز باقاعدہ موجود ہیں جو کچھ دن میں سامنے آسکتے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ٹرمپ نواز ٹیلیفونک گفتگو نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی ہوئی ہے، جمعے کو وائٹ ہاؤس کی بریفنگ میں بھی اس گفتگو پر بات کی گئی، وائٹ ہاؤس ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نواز گفتگو کے اعلامیے کی درستگی و لہجے پر ردعمل نہیں دے سکتے ہیں، ٹرمپ کے پاکستان جانے کی خواہش سے متعلق سوال پر ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ تمام امریکی صدور محکمہ خارجہ کے اہلکاروں سے مشورے لیتے رہے ہیں اور عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ بھی ایسا کریں گے، جب وہ بیرون ملک دورے پلان کریں گے تو ان کے زیرغور مقامات میں ایک پاکستان بھی ہوگا، ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ امریکی صدر اوباما نے ایک مرتبہ پاکستان جانے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ آٹھ برسوں میں پیچیدہ تعلقات کے باعث اوباما یہ خواہش پوری نہ کرسکے۔شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پانچ امریکی صدور تین آمروں کے دور میں پاکستان آئے ہیں، اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کا دورہ کیا تو وہ کسی بھی جمہوری حکومت کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہوں گے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ بھارت کے جارحانہ رویے کے باوجود پاکستان مثبت رویے کا اظہار کررہا ہے جس کی تازہ مثال وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی ہدایت ہے۔ماہر قانون شائق عثمانی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کسی انجام تک پہنچتا نظر نہیں آرہا ہے، عمران فاروق کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں پاکستانی اور برطانوی دونوں حکومتیں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہیں، پاکستان اگر برطانیہ سے الطاف حسین کو واپس بھیجنے کی درخواست کرے تو برطانوی حکومت انہیں واپس بھیج سکتی ہے، الطاف حسین کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہونا یا نہ ہونا اس میں رکاوٹ نہیں ہے۔ ایم کیوا یم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہوتی تو کوئی ہمارے کارکنوں کو دھمکیاں نہیں دے سکتا تھا، پاکستان مخالف نعرے کے خلاف کھڑا ہونے کو اگر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت قرار دیا جاتا ہے تو ایسا نہیں ہے، اپنے لوگوں کے درمیان رہ کر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر ہمارے تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے عوامی نمائندوں کو براہ راست دھمکیاں دی گئی ہیں، مجھے نہیں پتا کوئی کسی خوف یا دباؤ کی بنیاد پر اپنے حوالے سے مستقبل میں کیا فیصلہ کرنا چاہتا ہے، ایم کیو ایم پاکستان کسی ایم این اے یا ایم پی اے تو درکنار کسی ایک کارکن کو بھی زبردستی اپنے ساتھ نہیں ملائے گی سینئر تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو رسمی تھی، عموماً ایسی رسمی گفتگو کے موقع پر اچھے الفاظ ہی استعمال کیے جاتے ہیں ، حکومت نے وزیراعظم سے ٹرمپ کی گفتگو کو جس طرح بڑھاچڑھا کر بیان کیا وہ ہماری سفارتی ناپختگی کی نشاندہی کرتا ہے، نواز ٹرمپ گفتگو میں صرف ٹرمپ کی جانب سے کی گئی باتوں کا متن جاری کیا گیا ہے، اس گفتگو کو جس انداز سے جاری کیا گیا اس سے پاکستان کو نقصان پہنچا ہے، وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا سیل نے یہ پریس ریلیز جاری کی جس کا وزارت خارجہ کو علم نہیں تھا۔ترجمان بی جے پی نالن کوہلی نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک امن کا خواہاں ہوتا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل سنگین ہوگئے ہیں، بھارت دہشتگردی کو اہم ترین مسئلہ مانتا ہے جبکہ یہاں دہشتگردی کے کئی واقعات ہوچکے ہیں، موجودہ صورتحال میں پاک بھارت تعلقات میں کٹھنائی ضرور نظر آتی ہے، سرتاج عزیز کے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران کوئی دوطرفہ ملاقات طے نہیں ہے، بھارت اور پاکستان میں عوام کی سطح پر کوئی دشمنی نہیں لیکن کچھ مسائل موجود ہیں، بھارت کے نکتہ نظر سے دہشتگردی سب سے اہم معاملہ ہے۔
تازہ ترین