• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ خصوصی کمیٹی ، گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کا معاملہ حل نہیں ہوسکا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) دو ماہ گذرنے کے باوجود جی آئی ڈی سیس کا معاملہ سینٹ کی خصوصی کمیٹی میں حل نہ ہوسکا، سی این جی ایسوسی ایشن32 ارب روپے کے بجائے 10ا رب روپے کی ادائیگی کو تیار ہے مگر وزارت پٹرولیم ماننے کو تیار نہیں ہے ، کنونئیر کمیٹی نے کہاکہ  عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے، خیبرپختونخوا نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں یہ غنڈہ ٹیکس ہے، گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس بل 2015 کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی ایوان بالاء کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر الیا س احمد بلور کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ سپیشل کمیٹی کے اجلاس میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس بل 2015 کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ کنونیئر کمیٹی الیاس احمد بلور نے کہا کہ وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ایوان بالاء میں یقین دہانی کرائی تھی کہ سپیشل کمیٹی جو تجاویز مرتب کرے گی ان پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔ سپیشل کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں فیصلہ کیا  تھا کہ وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ سی این جی ایسوسی ایشنز کے حکام سے مل کر معاملات طے کریں گے ۔نمائندہ سی این جی ایسوسی ایشن جنید احمد نے سپیشل کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ مختلف فورمز پر بھی اٹھایا گیا ہے اور اس کمیٹی نے بھی ہدایت کی تھی کہ جو غلط فہمیاں ہیں وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر ان کو دور کیا جائے ۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ تین میٹنگز کی ہیں ۔ یہ پانچ سالہ پرانا ٹیکس ہے۔اور سی این جی سیکٹر مختلف مسائل میں گھراہو ا ہے ۔ ڈبل ٹیکس اور قیمت کے مسائل شامل ہیں ۔ ہم نے وزارت کو دس ارب کی ادئیگی کی آفر کی ہے ۔ مگر وزارت نے تسلیم نہیں کیا ۔ سپیشل کمیٹی کو بتایاگیا کہ کل51 ارب تھے 19ارب روپے جمع کروا دیئے گئے ہیں 32 ارب روپے باقی ہیں اب یہ دس ارب دینے کو تیار ہیں باقی معاف کروانا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  32 ارب کے واجبات باقی ہیں اور یہ ٹیکس ہیں اور آئین کے تحت ٹیکس کی ادائیگی بغیر کسی شرط کے ہونی چاہیے ۔ جس  پرکنونیئر کمیٹی نے ٹیکس کو غنڈہ ٹیکس قرار دیتے ہوئے کہاکہ جو ٹیکس وصول کیا جارہا ہے وہ انفراسٹرکچر کیلئے استعمال نہیں ہورہا ۔
تازہ ترین