• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی انسانی حقوق نے تبدیلی مذہب کیخلاف اقلیتی رکن کا بل مسترد کردیا

اسلام آباد( جنگ رپورٹر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے تبدیلی مذہب کے خلاف اقلیتی رکن سنجے پروانی کا بل مسترد کردیا ہے جبکہ لائن اف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔جمعہ کے روزکمیٹی کا اجلاس  چیئر مین بابر نواز خان کی سربراہی میں  ہوا جس میں اقلیتوں کے تحفظ کے بل 2016پر غور کیا گیا۔بل کے محرک سنجے پروانی نے کہا زبردستی تبدیلی مذہب کے خلاف قانون سازی کا معاملہ گزشتہ اٹھارہ سال سے زیر التوا آرہا ہے،اقلیتوں کی زبردستی تبدیلی مذہب کے معاملے کو مذہب کی بجائے انسانی حقوق کے تناظر میں دیکھنا چاہیے،سندھ حکومت نے اس نوعیت کا ایک قانون منظور کردیا ہے جس سے اقلیتوں کو تحفظ ملے گا۔چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ اس طرح کا کوئی بل اٹھارہ سال سے پارلیمنٹ کے سامنے نہیں آیا ہے ،نہ ہی زبردستی تبدیلی مذہب کا کوئی کیس درج ہوا ہے ،سنجے پروانی نے کہا زبردستی تبدیلی مذہب کے سینکڑوں واقعات ہوچکے ہیں لیکن اکثریتی واقعات کو سامنے نہیں لایا جاسکا ہے ،نو عمر بچوں کے مذہب کی تبدیلی کے واقعات ہورہے ہیں۔کمیٹی کی رکن عالیہ کامران نے کہا کہ اسلام سب سے روشن خیال مذہب ہے،زبردستی کسی کو مذہب تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا لیکن کسی کے مذہب کی تبدیلی پر پابندی بھی عائد نہیں کی جاسکتی  ،انھوں نے کہا  اس دور میں تو دس برس کی بچی کو بھی اپنے برے بھلے کا پتہ ہوتا ہے۔صاحبزاہ محمد یعقوب نے کہا کہ کسی بھی عمر میں زبردستی مذہب کی تبدیلی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے،کرن حیدر،آسیہ ناز تنولی،اور عامرہ خان نے بھی بل کی مخالفت کی۔چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ زبردستی مذہب کی تبدیلی ہو یا شادی ایسا  قانوناً اور اخلاقاٍ جرم ہے،اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ اب صوبائی معاملہ ہے،اگر اس طرح کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو ہم اس کی مذمت کریں گے۔انھوں نے کہا کہ زبردستی  مذہب کی تبدیلی دس برس یا سو برس کی عمر میں ہو یہ جرم اور انسانی حقوق  کے خلاف ہے،ایسا کوئی واقعہ پیش آیا تو کمیٹی ازخود نوٹس لے گی،بحث کے بعد کمیٹی نے کثرت رائے سے بل کو مسترد کردیا۔کمیٹی نے وادی نیلم اور اور آزاد کشمیر میں بھارت کی جارحیت اور فائرنگ کی شدید مذمت کی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ بھارت ایک طرف انسانی حقوق کا علمبردار بنتا پھرتا ہے لیکن دوسری طرف معصوم بچوں کو ماررہا ہے۔
تازہ ترین