• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں نے مسنگ پرسنز کیس میںذمہ داری کا ثبوت نہیں دیا ،جسٹس(ر)جاوید اقبال

اسلام آباد(بلال عباسی) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ مسنگ پرسنز کے معاملے کو نا تو پارلیمنٹ میں اٹھایا گیا ہے اور نا ہی اس ضمن میں کسی سیاسی جماعت نے دھرنا دیا ہے، ریاستی اداروں نے مسنگ پرسنز کے کیس میںذمہ داری کا ثبوت نہیں دیا ہے، اس وقت پاکستان میں کل 1276 افراد مسنگ ہیں جبکہ کمیشن نے گزشتہ ماہ نومبر میں 101 بندے بازیاب کرائے ہیں، کمیشن لواحقین کی فیملیز کی مددکیلئے مضبوط پالیسی مرتب کر رہا ہے جس سے لواحقین کی ماہوار امداد کی جائیگی، سب سے زیادہ مسنگ پرسنز کے مقدموں کا تعلق خیبر پختون خواسے ہے جس کے بعد دوسرا نمبر پنجاب کا ہے۔جبری گمشدگیوں کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے قائم شدہ کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمیڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کی آزادی نہ ہوتی تو جمہوریت کو اتنی تقویت نہ ملتی مگر مسنگ پرسنز کیس میں میڈیا نے اپنا کردار ادا نہیں کیا، میڈیا پر صرف تصویر کا ایک رخ دکھایا گیا ہے اور مسنگ افراد کی بازیابی پر بالکل توجہ نہیں دی گئی ہے، مسنگ پرسن کمیشن نے پچھلے ماہ 101 بندے بازیاب کرائے ہیں مگر بازیابی کی خبر اخبارات کے صفحہ نمبر 12 پر لگائی گئی ہے، مسنگ پرسنز کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کا امیج متاثر ہوا ہے، میری خواہش ہے کہ عوام تنقید کیساتھ تعمیری رویہ اختیار کرے۔ جاوید اقبال نے بتایا کہ 2500 سے زائد کیسز کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی تاہم کمیشن کے حکم پر 600 افراد کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے. جرائم پیشہ افراد، عدالتی مفروروں، ملک چھوڑ کر باہر چلے جانے والے بعض قبائلی اور اپنی مرضی سے پاک افغان بارڈر پر قیام پذیر افراد کو بھی مسنگ پرسنز کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے، بلوچستان میں ایک تقریب میں بتایا گیا کہ 24000 افراد مسنگ ہیں لیکن جب ان افراد کا نام اور پتہ مانگا گیا تو وہ فراہم نہیں کیا گیا۔میں بلوچستان میں بہت عرصہ رہا ہوں وہاں سے 24000 افراد کو اٹھانا آسان نہیں ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کا کہنا تھا کہ کمیشن کے مالی حالات تقریب کے شرکا ءکو نہیں بتانا چاہتا، اگر تمام مسنگ پرسنز کو میں اکیلے بازیاب کرا سکتا تو میرا وعدہ ہے کہ تمام افراد کی بازیابی تک یہ تقریب نہ چھوڑ کر جاتا۔
تازہ ترین