• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردانہ حملوں کے باعث بلجیم کے معیشت کو2.4بلین یورو کا نقصان

برسلز (حافظ انیب راشد) بلجیم میں22مارچ کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے بلجیم کی معیشت کو مجموعی طور پر 2.4بلین یورو کا نقصان پہنچا۔ یہ بات بلجین انڈسٹری کی مشترکہ تنظیمVHOکی جانب سے ملک کی معیشت کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ میں بتائی گئی۔ کنفیڈریشن آف دی بلجین انڈسٹری کے مطابق پیرس اور برسلز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے نہ صرف دونوں ملکوں کے عوام کو شہر کی بندش اور دوسرے مسائل کی صورت میں تکیلف برداشت کرنا پڑی بلکہ ان حملوں سے بلجیم کی جی ڈی پی کو بھی0.57فیصد نقصان پہنچا جوکہ2.4بلین یورو کے برابر ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملوں سے قبل بلجین اکانومی2فیصد کے حساب سے ترقی کررہی تھی جوکہ اب1.3 اور ایک اعشاریہ4کے درمیان ہے۔ VBOکے چیف اکانومسٹ کے مطابق برسلز ایئر پورٹ پر حملوں کے بعد جوکہ ملک کا سب سے بڑا اور اہم ہوائی اڈہ ہے، وہاں یس جانے والے مسافروں کی تعداد میں بڑی کمی واقع ہوگئی۔ اسی طرح ان حملوں کے باعث ریٹیل ہاسپیٹلیٹی اور مختلف ایونٹ آرگنائز کرنے والی کمپنیوں کو بھی بڑا نقصان ہ وا۔ اسی طرح دسمبر کے مہینے میں برسلز میں لگنے والی کرسمس مارکیٹ سمیت ملک میں ہر سال منعقد ہونے والے معروف ترین میوزک کنسرٹس اور سینمائوں میں شریک ہونے والوں کی تعداد میں بڑا فرق آیا جس سے مذکورہ شعبوں کو300 ملین یورو کا نقصان پہنچا۔ اس ساری صورتحال سے ملک میں نو ہزار کم ملازمتیں پیدا ہوئیں جبکہ معیشت کی سست رفتاری سے حکومت کو بھی کم آمدنی ہوئی اور اس کی سالانہ خسارہ کم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا۔ انڈسٹری کی کنفیڈریشن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دہشت گردانہ حملوں کے خوف سے لوگوں نے گھر سے باہر نکلنے میں کمی کردی، جس سے بازاروں میں کاروباری صورتحال خراب ہوئی اور لوگوں نے آن لائن خریداری شروع کردی۔ لیکن اس کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ لوگوں نے صرف ضرورت کی اشیا خریدیں اور وہ جو مارکیٹنگ کی صلاحیتوں کے پیش نظر گاہک ایک کے ساتھ دوسری بھی خریدا لیتا تھا۔ اس عمل کو نقصان پہنچا۔
تازہ ترین