• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی جمعہ 2؍دسمبر 2016ء کو 10کور راولپنڈی کے دورے اور لائن آف کنٹرول پر فوجی جوانوں کے ساتھ گزارے گئے دن کی مصروفیات، بھارتی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بریفنگ اور فوجی جوانوں کو دئیے گئے حکم میں بھارت کے لئے یہ پیغام واضح ہے کہ وطن عزیز اپنی سرحدوں یا کشمیر کی کنٹرول لائن کی کوئی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا، جارحیت و اشتعال کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور ملکی سرحدوں کے تقدس کو یقینی بنایا جائے گا۔ جنرل باجوہ نے درست طور پر جتا دیا کہ پاک فوج پیشہ ورانہ مہارت کی حامل فوج ہے۔ یہ بھی واضح ہے کہ مسلسل چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باعث یہ فوج دنیا کی سب سے سخت جان دفاعی قوت میں ڈھل چکی ہے۔ اس امر میں بھی کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ قیام پاکستان کے وقت سے اس ملک کے قائدین اور عوام اس سوچ کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ جنگ اور کشیدگی کے ذریعے بھارت یا پاکستان میں سے کوئی بھی دوسرے کا وجود ختم نہیں کرسکتا۔ محاذ آرائی کا نتیجہ صرف نقصانات کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے جس کے بعد بھی بالآخر مذاکرات کی میز پر آکر معاملات طے کرنا پڑتے ہیں۔ اچھا ہوتا کہ بھارتی حکمراں اس حقیقت کو سمجھ لیتے اور متنازع ریاست جموں و کشمیر کے بھارتی مقبوضہ حصے پر غاصبانہ تسلط برقرار رکھنے کیلئے وہاں کے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑنے اور کشمیریوں کے ردعمل سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے سرحدوں پر اشتعال انگیزی کرنے کی بجائے افہام و تفہیم کے ساتھ برصغیر کے لوگوں کیلئے امن و خوشحالی کے نئے راستے کھولتے۔ پاکستان ایک امن پسند ملک کی حیثیت سے بھارت کو امن کی طرف بلاتا اور امن کا پیغام دیتا رہا ہے۔ مگر اپنی مستعدی، فوجی مہارتوں اور صلاحیتوں کی صورت میں مہم جوئی کی عادی قوتوں کو یہ پیغام دینا بھی ضروری سمجھتا ہے کہ سرحدی خلاف ورزی کرنیوالوں کو موثر سبق سکھایا جائے گا۔ آرمی چیف کے مذکورہ دورے میں یہی پیغام دہرایا گیا ہے۔


.
تازہ ترین