• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اوورسیز پاکستانیوں کوبعض مسائل خصوصاً ان کی ملک میں موجود جائیدادوں کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔ پاکستان میں ان کی زرعی اراضی اور جائیدادوں پر لوگوں نے نہ صرف قبضہ کررکھے ہیں بلکہ ان قبضہ گروپوں نے ان کے مکانات اور دوسری جائیدادیں جعل سازی کرکے اپنے نام بھی منتقل کرالی ہیں۔ یورپ ،امریکہ اور دوسرے ممالک میں آباد پاکستانی جو اربوں ڈالر کا زرمبادلہ اپنے ملک بھیجتے ہیں ،اپنی جائیدادوں کے حصول کے لئے طویل عرصے سے متعلقہ دفاتر میں دھکے کھارہے ہیں۔ ان کے بڑی تعداد میں مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ کئی ایسے جعل ساز بھی ہیں جو اوورسیز پاکستانیوں سے اربوں روپے کے فراڈ کرچکے ہیں۔ اس حوالے سے متاثرین کی جانب سے سابقہ حکومتوں کی بار بار توجہ دلائی گئی۔ پنجاب کے ایک سابق گورنر نے جن کا تعلق اوورسیز پاکستانیوں سے تھا ، حکومت کی نہ صرف توجہ دلائی بلکہ بعض مثبت اقدام بھی کئے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے خصوصی سیل قائم کئے۔ پنجاب میں اوورسیز پاکستانیز کمیشن قائم کیا گیا اور انکے مسائل کے سدباب کیلئے اقدامات کئے گئے۔ بہت سے اوورسیز پاکستانیوں کے معاملات کو نمٹایا گیا، تاہم یہ خوش آئند بات ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے کمیشن اور بورڈ آف ریونیو نے ریونیو عدالتوں میں زیر سماعت کیسوں کے جلد فیصلوں کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اورطے پایا ہے کہ دونوں اداروں کے حکام ہر 15دن بعد اس حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیں گے اور ان کے کیسوں پر جلد فیصلے کئے جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل پر سابقہ حکومتوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ موجودہ حکومت کے فیصلہ سے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو ریلیف ملے گا اور ان کے کئی سالوں سے زیر سماعت کیسوں کے فیصلہ ہوسکیں گے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل پر نہ صرف توجہ دے بلکہ انہیں ملک میں ہر ممکن سہولت مہیا کرنے کے اقدام بھی کرے۔



.
تازہ ترین