• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادکشمیرکے سابق مشیرسردارمحمدحبیب خان انتقال کرگئے

راولاکوٹ(سردار نذر محمد خان نمائندہ جنگ) حکومت آزادکشمیروحکومت سرحدکے سابق مشیر،سابق صدرسدھن ایجوکیشنل کانفرنس اورممتازسیاسی وسماجی رہنماسردارمحمدحبیب خان انتقال کرگئے۔ہفتہ کی سہ پہر آبائی گائوں کھڑک(راولاکوٹ)سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ ان کی نمازجنازہ ہفتہ کی صبح سات بجے چکلالہ راولپنڈی ،دوبجے دن صابرشہیداسٹیڈیم راولاکوٹ اورتین بجے ان کے گھرکے نزدیک پرل ویلی پبلک سکول کے گرائونڈمیں اداکی گئی ۔نمازجنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعدادکے علاوہ صدرریاست سردارمحمد مسعودخان،وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدر،جموں وکشمیرپیپلزپارٹی کے سربراہ سردارخالدابراہیم خان،ریٹائرڈ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل خالدنواز،وزراء آزادحکومت،جسٹس سردارمحمدصادق خان(سابق جج سپریم کورٹ)ریٹائرڈچیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس سردارمحمدنوازخان،سابق سپیکرقانون سازاسمبلی سردارسیاب خالدخان،سابق چیئرمین سروس ٹریبونل سرداررفیق محمودایڈووکیٹ، پروفیسرمحمدمنشاء خان سابق چیئرمین تعلیمی بورڈ،سردارمحمدلطیف خان سابق سیکرٹری حکومت،سردارنعیم شیرازسابق سیکرٹری سردار محمد خورشیدخان،سردارجاویدایوب سابق سیکرٹری،خان ظفرمحمودخان (کمشنرپونچھ) چوہدری محمدسجاد(ڈی آئی جی پونچھ)،سابق وزیر حکومت سردارطاہرانورایڈووکیٹ،مرحوم سردارمحمدحبیب کے بھائیوں سردارایم آرخان(سابق چیئرمین بنکنگ کونسل) ریٹائرڈ میجر جنرل سردارمحمدرحیم خان،پروفیسرخضرت حیات سابق صدرسدھن ایجوکیشنل کانفرنس،سردارعبدالخالق ایڈووکیٹ سابق صدرپی ڈی اے،اعلیٰ سول وفوجی آفیسران،،ڈویژنل وضلعی انتظامیہ کے آفیسران،صحافیوں وکلاء ڈاکٹرز، پروفیسرز، سابق بلدیاتی نمائندوں اورزندگی کے مختلف مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے زعماء نے شرکت کی ۔صابرشہیداسٹیڈیم میں نمازجنازہ کی امام مولاناعبدالخالق (ریٹائرڈڈسٹرکٹ مفتی)اورپرل ویلی سکول کے گرائونڈمیں پڑھائی گئی نمازجنازہ کی امامت پروفیسرڈاکٹرسرداراسلم ظفر نے کی۔سردارمحمدحبیب خان بانی آزادکشمیرسردارمحمدابراہیم خان کے انتہائی قریبی ساتھی اورکلاسفلوتھے۔سردارمحمدحبیب خان حکومت آزادکشمیرکے قیام کے بعدچیف کنزرویٹراوربعدازاں چیف کنزرویٹرصوبہ سرحدبھی رہے۔1977ء میں جب پاکستان میں مارشل لاء لگایاگیاتواس وقت کے صوبہ سرحدکے چیف ایڈمنسٹریٹراورگورنرریٹائرلیفٹیننٹ جنرل فضل حق کی حکومت میں بطورمشیرحکومت اپنے فرائض سرانجام دیئے۔جب سردارعبدالقیوم خان صدرریاست تھے توانہوں نے سردارمحمدحبیب خان کوحکومت آزادکشمیرکاڈویلپمنٹ کمشنرلگایا۔وہ 1983میں اس وقت کے صدرآزادکشمیراورمنتظم اعلیٰ ریٹائرڈمیجرجنرل عبدالرحمان کے ساتھ بطورمشیرحکومت رہے۔جن کاعہدہ وزیرکے برابرتھا۔وہ سدھن ایجوکیشنل کانفرنس کے صدربھی رہے ۔انہوں نے راولاکوٹ میں 1993میں جدیدطرزکاتعلیمی ادارہ پرل ویلی پبلک سکول قائم کروایا۔جس کے فارغ التحصیل طلبہ آج بھی عملی زندگی میں اعلیٰ عہدوں پرفائز ہیں۔سردارمحمدحبیب خان سمیت چھ بھائی تھے پاکستان بینکنگ کونسل کے ریٹائرڈچیئرمین سردارمحمدرشیدخان،حکومت پاکستان کے سابق سیکرٹری دفاع ،سابق چیئرمین پی آئی اے ریٹائرڈمیجرجنرل محمدرحیم خان،ریٹائرڈکرنل محمداصغرخان،ریٹائرڈکرنل سردارنصیرخان اورسردارمحمدصغیرخان شامل ان کے بھائیوں میں شامل ہیں۔سردارمحمدحبیب خان کے بیٹے سردارطارق حبیب نے1965کی جنگ میں فائٹرپائلٹ کی حیثیت سے ہندوستان کے اندرجوتباہی مچائی تھی وہ آج بھی ایک یادگارہے۔ان کے دوبیٹے آصف حبیب اورذاکرحبیب ہیں۔جب چھ اکتوبر1998ء کواس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف نے جنرل پرویزمشرف کوسینیارٹی سے ہٹ کرکمانڈرانچیف بنایاتوان سے دوسینئرجنرل لیفٹیننٹ جنرل علی کلی خان اورلیفٹیننٹ جنرل خالد نواز کوسپرسیڈکیاگیاتھا۔لیفٹیننٹ جنرل خالدنوازسردارمحمدحبیب خان کے دامادہیں اورآج نمازجنازہ راولاکوٹ میں شرکت کی۔
تازہ ترین