• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ میں فلمیں دکھانا بہترین تجربہ ،پاکستان کا سافٹ امیج ابھرا ،ملیحہ لودھی

کراچی(جنگ نیوز)اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے نیویارک میں منعقد پاکستانی فلمی فیسٹیول کے حوالے سے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی فلمیں دکھانے تجربہ بہترین تھا ، اس سے پا کستا ن کےسافٹ امیج کو فروغ ملا ، کیریئر کونسلنگ ا یکسپرٹ سید اظہر حسین عابدی نے کہا ہے کہ تمام بیرونِ ملک یونیورسٹیوں کی اپنی ویب سائٹس ہیں طلبہ انہیں ضرور وزٹ کریں دا خلے سے قبل  درج تفصیلات کی تصدیق  کریں،سینئر صحافی حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ پاکستان کا ہارٹ آف ایشیا کا نفر نس میں حصہ لینے کا فیصلہ بالکل درست تھا ،سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک نے کہا کہ آئنسٹائن تھیوری یہ ہے کہ روشنی کی رفتار کبھی تبدیل نہیں ہوتی ۔ وہ جیو نیوز کے مارننگ پروگرام’’ جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔پروگرام میں  رپورٹر قمر علی،جیو نیوز کے نمائندہ علی عمران نے بھی بات چیت کی۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ لوگوں کو پتا چل گیا کہ پاکستان سے ایک نئی فلم انڈسٹری آغاز کررہی ہے اور نئے لوگ آرہے ہیں اور ورلڈ کلاس فلمیں بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس فلمی میلے کا مقصدہماری نئی نسل جو انڈسٹری میں کام کررہی ہے انہیں یونائیٹڈ نیشن میں متعارف کرایا جانا تھا جس میں 192ممالک کی نمائندگی ہے اور دنیا کو باور کرایا جائے کہ پاکستان میں ٹاپ کلاس فلموں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ پاکستان کا ہارٹ آف ایشیا کا نفر نس میں حصہ لینے کا فیصلہ بالکل درست تھا ، جب استنبول عمل شروع ہواتھا تو انہوں ایک ہارٹ آف ایشیا نامی تنظیم تشکیل دی تھی جو بارہ ممالک پر مشتمل تھی اور اب اس میں چودہ ممالک حصہ لیتے ہیں ،پاکستان اور ترکی اس کانفرنس کے بنیادی وجہ وجود ہیں اب چونکہ یہ کانفرنس بھارت میں ہورہی تھی حالات بہت کشیدہ تھے تو اس لحاظ سے میں سمجھتا ہوں کہ فیصلہ بالکل درست تھا ، انہوں نے کہا کہ یہ آنے والا وقت بتائے گا کہ انڈیا نے جو پاکستان کو اسنب کیا ہے اس کا کتنا نقصان ہوگا ، پاکستان کی خارجہ پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے حفیظ اللہ کا کہنا تھا کہ دنیا انگڑائی لے چکی ہے ، ایک نئی جیو پولیٹکس وجود میں آچکی ہے روس ، چائنا ،پاکستان ،ترکی اور کئی ممالک یہ بہت مضبوط بلاک بنارہے ہیں اور سوپر پاور امریکا اب چیلنج ہوچکا ہے ،حفیظ اللہ نے بتایا کہ جنرل حمید گل کہا کرتے تھے کہ 9/11ایک ایسا واقعہ تھا کہ اس کا نشانہ پاکستان تھا ،جو آج ہم دہشت گردی کی بات کرتے ہیں یہ تو پاکستان کے خلاف شروع کی گئی تھی ،ہم اسی جنگ کا شکار رہے ، ڈرون ہمارے اوپر مارے گئے ،ہم ریاستی دہشت گردی کا بھی شکار تھے اور ان کے بھیجے گئے ایجنٹس کا بھی شکار ہوگئے، ہم نے اس سے لڑنے کے لیے اپنی فوج مغربی بارڈر پر مرتکب کی ،دو مور دومور کا مطالبہ کرکے ہماری فوج لانا چاہتے تھے جیسے ہی ہماری فوج بارڈرز پر گئی ادھر کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر انہوں نے حرکتیں شروع کردیں تاکہ ہماری فوج تقسیم ہوتو یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے ۔ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی کے بیان پر حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ میرے خیال میں اشرف غنی نے پاکستان سے ملنے والی رقم 50کروڑ ڈالر کا انکار نہیں کیا بلکہ اشرف غنی نے کہا ہے کہ جو پاکستان نے دی ہے ہم اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لگائیں گے لیکن ان کا یہ کہنا کہ افغانستان جس حالت جنگ میں ہے وہ پاکستان کی طرف سے نافذ کی گئی ہے بالکل غلط ہے ۔ رپورٹر قمر علی نے کراچی کے نجی ہوٹل میں لگنے والی آگ کے حوالے سے بتایا کہ چیف فائر آفیسر تحسین احمد نے کہا ہے کہ آگ ہوٹل کے کچن میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ، انتظامیہ کی غیر موجودگی کے باعث عمارت کا ایئر کنڈیشن سسٹم فوری طور پر بند نہیں کیا گیا جس کے بعد آگ کیلئے  مزید راہ ہموار ہوئی  اگر سسٹم بروقت بند کردیا جاتا دھواں کچن سے کمروں تک منتقل نہ ہوتا ، آگ لگنے کے بعد بجلی بھی بند نہیں کی گئی جس کی وجہ سے فائر فائٹرز بھی کرنٹ لگنے سے زخمی ہوگئے جبکہ اس حادثے میں 11افراد جاں بحق اور 65زخمی ہوئے ۔
تازہ ترین