• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے اور شریفوں کیلئے قانون الگ ہے، انتخابات اگلے سال ہوسکتے ہیں، بلاول

لاہور (نمائندہ جنگ، مانیٹر نگ سیل، ایجنسیاں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ انتخابات 2017میں ہونگے ، ہمارے اور شریفوں کیلئے قانون الگ ہے، شرطیہ کہتا ہوں کہ اگر پاناما لیکس میں ہمارے وزیراعظم کا نام آتا تو اب تک اسے پھانسی چڑھایا جاچکا ہوتا بلکہ پیپلز پارٹی کی حکومت کا کھیل بھی ختم کردیا جاتا، سمجھ نہیں آتا کہ عدالتیں تخت رائیونڈ کو کیوں تحفظ دے رہی ہیں، ہمارے لئے عدالتیں مختلف فیصلے کر تی ہیں اور بیورو کریسی کے فیصلے بھی مختلف ہو تے ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اسٹیٹس کومیں تبدیلی چاہتی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں انصاف نہیں جن مجرموں کو 2017میں موت کی سزا سنائی جاتی ہے،تین ہفتے بعد جج صاحبان کہتے ہیں وہ معصوم تھے، ان بکے ہوئےججوں نے ذوالفقار علی بھٹو کو قاتل قرار دیا جسکے خلاف آج تک انصاف نہیں دیا گیا اور صدارتی ریفرنس زیر التو ا ہے ، 2007میں بے نظیر بھٹو نے دبئی ائیر پورٹ پر کہہ دیا تھا کہ پاکستان میں حکمرانوں کیلئے الگ قوانین ہیں اور ہم لو گوں کیلئے الگ قوانین ہیں ۔میرے اور عمران خان کے انداز میں فرق ہے، میں عمران خان کی طرح دھمکی نہیں دے رہابلکہ اپنے منصوبے کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، ہم حکمرانوں کا جمہوری احتساب چاہتے ہیں، اگر 27دسمبر تک مطالبات نہ مانے گئے تو 27دسمبر کو لانگ مارچ کااعلان کریں گے اور اس کے بعد یوٹرن نہیں ہو گا،دہشت گردی کے مسئلے پر سیاست کے بجائے اسکے خلاف پروگریسو اتحاد بنائوں گا، میں عام سیاست دان نہیں شہید کا بیٹا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہائوس لاہور میں صحافیوں کے اعزازمیں دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر پریس کانفرنس اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پا ناما لیکس میگا کرپشن اسکینڈل ہے، وزیر اعظم نواز شریف کے پاناما لیکس میں ملوث ہونے کی وجہ سے پاکستان پو ری دنیا میں بدنام ہو چکا ہے ، انصاف فراہم کیا جا نا چاہیے اور ہر صورت احتساب کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے چار مطالبات نہ مانے تو سڑکوں پر نکلیں گے اور ہر صوبے میں احتجاج ہو گا، پیپلز پارٹی جمہوری احتساب چاہتی ہے ، حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔ عوام کو انصاف نہیں مل رہا ۔وزیرداخلہ کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان ناکام ایکشن پلان بن چکا ہے ۔ عمران خان نے پاناما کے احتساب کے معاملے پر اپوزیشن کے اتحاد کو نقصان پہنچایا۔ رات کو فیصلہ کچھ ہوا اور صبح اس سے مکر گئے ۔ میں اپوزیشن کے ساتھ عمران خان جیسا سلوک نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی بی ٹیمیں میرے فعال اراکین کو نشانہ بنا رہی ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 27دسمبر تک ہمارےچار مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو لانگ مارچ ہو گا اور سڑکوں پر عوامی احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا ۔ اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل سیا سی اتحاد بنائوں گا، اتحاد میں شامل جماعتوں میں ممکن ہے کچھ اختلاف ہو لیکن متفقہ نکات پر مل کر چلیں گے ، پیپلز پارٹی کافی دیر سے اپوزیشن کو ملانے کی کوشش کر رہی ہے، جہلم کے ضمنی الیکشن میں قمر زمان کائرہ سے بات کی تھی کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کا مشترکہ امیدوار ہو نا چاہئے تاکہ نواز شریف کو بتا سکیں کے قوم انھیں نہیں چاہتی لیکن تحریک انصاف نے دھوکا کیا، ہمارا امیدوار چرا کر لے گئے اور الیکشن ہار گئے۔ جھنگ الیکشن وزارت داخلہ کی جانب سے اپ سیٹ کر کے نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی کی گئی۔
تازہ ترین